فون پر ہر وقت گیم کھیلنے کی لت نے برطانوی خاتون کو 7 سال کیلئے جیل پہنچا دیا
موبائل فون پر گیم کھیلنا برطانوی خاتون کو مہنگا پڑگیا، خاتون کو 7 سال کے لیے عدالت نے جیل بھیج دیا۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں فون پر گیم کھیل کھیلنے نے ایک خاتون کو سات سال کے لیے جیل بھجوا دیا ہے۔ موبائل فون پر گیم کھیلنے میں گزرنے والا وقت خاتون کے لیے تباہی کا باعث بن گیا۔
لندن کے مقامی میڈیا کی طرف سے شائع رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ایک مجاز عدالت نے ایک خاتون کو ”غیر ارادی قتل“ کے جرم کا مرتکب قرار دے کر سات سال قید کی سزا سنا دی۔
شوہر کا قرض واپس کرنے کیلئے بیوی نے نومولود کو فروخت کر دیا
خاتون کا بچہ باتھ روم میں اپنی سیٹ سے پانی کے ٹپ میں گر کر چلا بسا جس دوران خاتون فون پر گیم کھیلنے میں مصروف تھی۔ عدالت نے اسے بچے کی دیکھ بھال میں غفلت کا مرتکب قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق سات ماہ کا چارلی گڈال فروری 2022 میں گھر میں اپنی نئی نصب شدہ سیٹ سے پانی کے ٹب میں گرنے کے بعد موت کے منہ میں چلا گیا۔ 31 سالہ والدہ ڈینیئل میسی نے چارلی کو سنک میں بٹھایا اور کہا کہ اس نے اسے ایک ”مختصر مدت“ کے لیے اس وقت تک چھوڑا تھا کہ اس مدت میں صاف تولیہ لایا جا سکے۔
کوڑے دان سے نومولود بچی برآمد، خاتون کے اعتراف سے ملک میں کہرام مچ گیا
لیکن ٹیسائیڈ کراؤن کورٹ کے استغاثہ نے بتایا کہ میسی نے اپنے بیٹے کو 26 منٹ تک وہیں چھوڑے رکھا اور فون پر گیم کھیلتی رہی اور اس دوران سو بھی گئی۔
تاہم بعد میں میسی نے چارلی کو پانی کے ایک ٹب میں بے ہوش پایا تو ہنگامی ٹیم کو مدد کے لیے بلایا۔ سات ماہ کے چارلی کو کاؤنٹی ڈرہم کے ویسٹ شیلٹن ٹیرس سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نیو کیسل کے رائل وکٹوریہ اسپتال لے جایا گیا لیکن تب تک بچہ مر چکا تھا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ میسی نے ایک پولیس افسر کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب میری غلطی ہے، میں نے اپنے بچے کو مار دیا۔
ماں نے چارلی کی موت کے دن پہلے ہی قتل اور بھنگ رکھنے کا اعتراف کر لیا تھا۔ میسی نے کہا کہ اس کی سخت غفلت اپنے موبائل فون پر گیم کھیلنے اور نامناسب شاور سیٹ استعمال کرنے تک محدود تھی۔