یونان کشتی حادثہ، ایف آئی اے نے بڑی کارروائی کردی
ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل فیصل آباد نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں ملوث 3 انسانی اسمگلروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، فرائض سے غفلت برتنے پر 2 ایف آئی اے افسران کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق فیصل آباد ائیر پورٹ پر غفلت کے مرتکب 2 افسران کو گرفتار کر لیا گیا، ملزمان میں انسپکٹر زبیراشرف اور سب انسپکٹر شاہد عمران شامل ہیں۔
حکام کے مطابق گرفتار ملزمان فیصل آباد ائیر پورٹ پر بطور شفٹ انچارج تعینات تھے، ملزمان نے دوران ڈیوٹی مسافروں کی اسکریننگ کے عمل میں کوتاہی کا مظاہرہ کیا۔
واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے کے 18 متاثرین نے فیصل آباد ائیرپورٹ سے بیرون ملک سفر کیا تھا، 17 متاثرین کو یونان کشتی حادثے میں ریسکیو کر لیا گیا۔
یونان کشتی حادثے میں ڈوب جانے والے درجنوں تارکین وطن کے بچنے کی امید ختم ہو گئی ہے، جن میں کافی تعداد میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
یونانی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں ریسکیو آپریشن ختم کرتے ہوئے کہا کہ لاپتا افراد کو مردہ تصور کیا جائے۔
لیبیا سے غیرقانونی طور پر اٹلی جانے والے درجنوں تارکین وطن 14 دسمبر کو سمندر کی لہروں کی نظر ہو گئے تھے۔ 3 دن سے زائد جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں دو مزید تارکین وطن کی لاشوں کو سمندر سے نکالا گیا۔
یونان کشتی حادثے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے درخواست دائر، مرنے والوں کے نام سامنے آگئے
مرنے والے اب تک 7 تارکین وطن کی لاشوں کو سمندر سے نکالا جاچکا ہے۔ جن میں سے پانچ کی قومیت پاکستانی ہے۔
سفارت خانہ پاکستان نے ان میتوں کو پاکستان روانہ کرنے کے لئے دفتری کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
ریسکیو ٹیموں کا کہنا ہے کہ خراب موسم اور سخت سردی کی وجہ سے اب مزید کسی کا بچ جانا ناممکن ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لیبیا میں ابھی بھی کم وبیش 5 ہزار پاکستانی موجود ہیں، یورپ جانے کے خواہش مند یہ افراد مختلف پاکستانی اور لیبیائی ایجنٹوں کے پاس ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پاکستانی قانونی طور پر پاکستان سے ویزہ لے کر لیبیا پہنچے ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ متاثرین نے ایک ایجنٹ عبدالرؤف کو یونان جانے کے لیے بڑی رقم ادا کی تھی، مقدمے میں رؤف کے ساتھ انسانی سمگلر عباس ذوالفقار، قمر زمان کو بھی نامزد کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے مکمل تفتیش شروع کر دی ہے، باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہے، چھاپے مارے جا رہے ہیں، اسمگلرز جلد گرفتاری ہوں گے
Comments are closed on this story.