یونان کشتی حادثے میں ڈوبنے والے درجنوں تارکین وطن کے بچنے کی امید ختم، جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 40 ہوگئی
یونان کشتی حادثے میں ڈوب جانے والے درجنوں تارکین وطن کے بچنے کی امید ختم ہو گئی ہے، جن میں کافی تعداد میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔ یونانی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں ریسکیو آپریشن ختم کرتے ہوئے کہا کہ لاپتا افراد کو مردہ تصورکیا جائے۔
لیبیا سے غیرقانونی طور پر اٹلی جانے والے درجنوں تارکین وطن 14 دسمبر کو سمندر کی لہروں کی نظر ہو گئے تھے۔ تین دن سے زائد جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں دو مزید تارکین وطن کی لاشوں کو سمندر سے نکالا گیا۔
یونان کشتی حادثے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے درخواست دائر، مرنے والوں کے نام سامنے آگئے
مرنے والے اب تک سات تارکین وطن کی لاشوں کو سمندر سے نکالا جاچکا ہے۔ جن میں سے پانچ کی قومیت پاکستانی ہے۔
سفارت خانہ پاکستان نے ان میتوں کو پاکستان روانہ کرنے کے لئے دفتری کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
ریسکیو ٹیموں کا کہنا ہے کہ خراب موسم اور سخت سردی کی وجہ سے اب مزید کسی کا بچ جانا ناممکن ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لیبیا میں ابھی بھی کم وبیش پانچ ہزار پاکستانی موجود ہیں اور یورپ جانے کے خواہش مند یہ افراد مختلف پاکستانی اور لیبیائی ایجنٹوں کے پاس ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پاکستانی قانونی طور پر پاکستان سے ویزہ لے کر لیبیا پہنچے ہیں۔