مارچ 2025 تک بجلی 12 روپے سستی کرنے کی تیاری
حکومت نجی آئی پی پیز ، سرکاری بجلی گھروں اور شمسی و پن بجلی کے منصوبوں کے ساتھ مارچ 2025 تک مذاکرات مکمل کرکے بجلی کے ٹیرف کو 12 روپے تک کم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے اگلے 6 ماہ تک بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، آئی پی پیز اور سرکاری بجلی گھروں سے مذاکرات اگلے سال مارچ تک مکمل کرلیے جائیں گے، آئی پی پیز سمیت تمام بجلی پیدا کرنے والے ذرائعے سے بات چیت ہورہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات کامیابی کی صورت میں بجلی ٹیرف میں فی یونٹ 7 سے 12 روپے کمی کا تخمینہ ہے، مارچ 2023 تک مذاکرات مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے، سی پیک اور سرکاری پاورپلانٹس کے قرضوں کی ری پروفائلنگ پر کام بھی جاری ہے،
وزارت توانائی کے حکام نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے 5 آئی پی پیز حبکوپاور، روش پاور، اے ای ایس لال پیر پاور، صباپاور پلانٹ اور اٹلس پاور کے ساتھ منصوبوں کو ختم کیا گیا ہے، مجموعی طور پر 6 معاہدے اب تک حکومت ختم کرچکی ہے۔
مزید آٹھ آئی پی پیز سے نئے معاہدے کی تیاری: کیا بجلی کے بل کم ہوں گے؟
وفاقی کابینہ نے مزید 8 آئی پی پیز کے ٹیرف ریویو کی منظوری دے دی
ذرائع کے مطابق 6 کمپینز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے پاور ٹیرف کو 3 روپے فی یونٹ تک فوری کم کرنے کے قابل ہیں، قرض کی ری پروفائلنگ کے ذریعے ٹیرف کو مزید 4 روپے فی یونٹ کم کیا جاسکتا ہے، آف پیک ٹیرف 41.68 روپے فی یونٹ سے کم ہوکر 29.68 روپے فی یونٹ تک لایا جاسکتا۔
ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ پیک آور ٹیرف 36 روپے فی یونٹ تک کم ہو جائےگا، بجلی پر ٹاسک فورس 18 آئی پی پیز کے ساتھ اپنی بات چیت مکمل کرے گی، ان 18 میں سے 15 آئی پی پیز پہلے ہی نظرثانی شدہ کنٹریکٹس پر دستخط کر چکی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت ایٹمی بجلی گھروں، پن بجلی گھروں اور کوئلے کی بنیاد پلانٹس بات چیت کررہی ہے، آر ایل این جی کی بنیاد پر چلنے والے بجلی گھروں سے بات چیت بھی کی جائے گی۔