لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا 53 واں یوم شہادت، مسلح افواج کا خراج عقیدت
لانس نائیک محمد محفوظ شہید نشانِ حیدر کا 53 واں یوم شہادت آج عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
پوری بھارتی پلاٹون کو ایک ساتھ مٹانے والے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا آج پوری عقیدت اور احترام سے یومِ شہادت آج منایا جا رہا ہے، ملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
علمائے کرام نے کہا کہ شہدا کی عظیم قربانیوں کی بدولت آج ہمارا ملک قائم و دائم ہے، شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں، پاک فوج کے جوان عزت و احترام کے مستحق ہیں، زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں، لانس نائیک محمد محفوظ شہید دھرتی کا بہادر بیٹا تھا۔
مسلح افواج کا محمد محفوظ شہید کو خراج عقیدت
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے شہید لانس نائیک محمد محفوظ شہید نشان حیدر کو 53 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 1971کی جنگ کےدوران لانس نائیک محمدمحفوظ شہیدنےبہادری کامظاہرہ کیا، شہیدکی قربانی پاکستان کی مسلح افواج کے ناقابل تسخیر جذبے کی مظہر ہے، شہیدکادشمن پرحملہ غیرمعمولی بہادری اور قوم کے لیے ثابت قدمی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی لازوال میراث کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہید کی میراث انفرادی کامیابیوں سے بالاتر اور اجتماعی بہادری کو روشن کرتی ہے، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں، ایسی قربانیاں ہمت اورمادروطن کے لیے اٹل عزم کو تقویت دیتی ہیں۔
لانس نائیک محمد محفوظ شہید دشمن کو پسپا کرتے رہے، وزیراعظم
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید دشمن کو پسپا کرتے رہے، شہید نے دشمن کی عددی برتری کو خاک میں ملا دیا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید فرض شناسی اور حب وطنی کی وہ سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئے، جان تک قربان کر دینے کا جذبہ نسل نو کے لیے مشعل راہ ہے، قوم کو شہدا اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے۔
پوری قوم لانس نائیک محمد محفوظ کو سلام پیش کرتی ہے، صدر
صدر مملکت آصف زرداری نے بھی لانس نائیک محمد محفوظ شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1971 کی جنگ میں بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا، شہید نے جواں مردی کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا، پوری قوم لانس نائیک محمد محفوظ کو سلام پیش کرتی ہے، پوری قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کی معترف ہے۔
صدر آصف زرداری کی جانب سے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے بلندی درجات کی دعا بھی کی گئی۔
لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی زندگی پر ایک نظر
لانس نائیک محمد محفوظ 25 اکتوبر 1944ء کو راولپنڈی کے گاؤں پنڈملکاں میں پیدا ہوئے، اور 8 مئی 1963 کو پاکستان آرمی کی پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔
1971 کی جنگ میں لانس نائیک محمد محفوظ نے بھارتی پلاٹون پر حملہ کردیا اور پوری پلاٹون آناً فاناً ڈھیر کردی، جس پر انہیں سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔
شہید محمد محفوظ دین و دنیا میں ایک مثالی کردار کے حامل اور ہر میدان عمل میں ہمیشہ کامیاب رہے، فوجی ٹریننگ کے دوران باکسنگ میں کمال مہارت محمد محفوظ کی وجہ شہرت بنی۔ مسلسل کامیابیوں نے محمد محفوظ کو فوج میں پاکستانی محمد علی کلے کے نام سے معروف کر دیا تھا۔
دسمبر 1971ء میں جنگ کے وقت لانس نائیک محمد محفوظ واہگہ اٹاری سیکٹر میں تعینات تھے، اٹاری سیکٹر میں ہندوستان کو نہ صرف شکست ہوئی بلکہ اس کے ہزاروں فوجی بھی مارے گئے۔
سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے روایتی عیاری سے کام لیا اور رات کی تاریکی میں واہگہ اٹاری سیکٹر پل کنجری والا پر شدید حملہ کر دیا۔
بھارتی فوج پل پر قبضے کے بعد پاکستانی علاقوں کی طرف پیش قدمی کرنا چاہتی تھی۔
لانس نائیک محمد محفوظ نے بھارتی پلاٹون پر حملہ کردیا اور پوری پلاٹون آناً فاناً ڈھیر کردی، اچانک دشمن کی جانب سے آنے والے گولے سے محمد محفوظ شدید زخمی ہو گئے اور زخموں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مشین گن اٹھائی اور دشمن پر پوری قوت سے قہر الہیٰ بن کر ٹوٹے۔
دشمن نے محمد محفوظ کی اپنی جانب پیش قدمی دیکھتے ہوئے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔
لانس نائیک محمد محفوظ نے بھارتی مورچے کے اندر جا کر بھارتی مشین گنر کی گردن دبوچ لی، مورچے میں موجود دیگر دو دشمن سپاہیوں نے محفوظ پر رائفل کے سنگیوں سے حملہ کیا، کئی جوان دشمن کی گولیوں کا نشانہ بنے اور ان شہادتوں کی بڑی وجہ مورچہ میں موجود بھارتی گنر تھا۔ جو لانس نائیک محمد محفوظ کے ہاتھوں اپنے انجام تک پہنچ چکا تھا۔
لانس نائیک محمد محفوظ بھارتی گنر کو جہنم واصل کرنے کے بعد شہید ہوگئے۔
لانس نائیک محمد محفوظ شہید کو سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔