15 سال قبل ’ہیرا منڈی‘ کی پیش کش ہوئی تھی، ماہرہ خان کا دعویٰ
اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا کہ بھارتی ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی انہیں 15 سال قبل اپنی ہٹ نیٹ فلکس سیریز ہیرامنڈی میں کاسٹ کرنا چاہتے تھے۔
ماہرہ خان نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی سلیم کریم سے دوسری شادی، سنجی لیلا بھنسالی کی فلم میں کام کش اور رنبیر کپور کے ساتھ سگریٹ کی تصویریں ہونے پر بھی بات چیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 سال قبل پہلے وہ ہیرا منڈی کے لکھاری معین بیگ سے کراچی میں فیشن ڈیزائنر رضوان بیگ کے اسٹور پر ملاقات ہوئی۔
ماہرہ خان کے مطابق وہ اور ان کی دوست اسٹور پر شادی کا جوڑا خریدنے گئی تھیں، جہاں رضوان اور معین بیگ ’ہیرا منڈی‘ پر بات کر رہے تھے، اس دوران معین بیگ نے رضوان بیگ کو بتایا کہ وہ اپنی فلم کے لیے کسی پاکستانی اداکارہ کی تلاش میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیزائنر رضوان بیگ اور لکھاری معین بیگ کی باتوں پر ان کی دوست نے دونوں سے کہا کہ وہ ماہرہ خان کو کاسٹ کرلیں، وہ اس وقت ٹی وی اور ریڈیو کی مقبول شخصیت ہیں۔
اداکارہ کے مطابق ان کی دوست کی بات پر ’ہیرا منڈی‘ کے لکھاری نے ان کی طرف دیکھا اور دیکھتے ہی انہیں فلم کی ’مدھو بالا‘ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں معین بیگ نے کہا کہ جب وہ بھارت آئیں گی تو وہ انہیں سنجے لیلا بھنسالی سے ملائیں گے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وہ اپنی ایک دوست کی شادی پر بھارتی شہر ممبئی گئیں، جہاں انہیں معین بیگ نے سنجے لیلا بھنسالی سے ملوایا، جنہوں نے دیکھتے ہی انہیں اپنی فلم کے کردار کے لیے پسند کیا اور ’ہیرا منڈی‘ میں کام کی پیش کش کی۔
ماہرہ خان کے مطابق انہوں نے اس وقت بھی سنجے لیلا بھنسالی کو بتایا کہ انہیں بھارتی فلموں میں کام کرنے کا بہت شوق ہے لیکن وہ صرف شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں ’ہیرا منڈی‘ میں کام کی پیش کش اس وقت کی گئی تھی جب ان کے ہاں بیٹے ’اذلان‘ کی پیدائش بھی نہیں ہوئی تھی جب کہ وہ اس وقت ریڈیو پر آر جے کے طور پر کام کرتی تھیں اوراس کے ساتھ ادکاری بھی کرتی تھیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بعد میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کی وجہ سے وہ سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ کام نہیں کر سکیں۔
خیال رہے کہ سنجے لیلا بھنسالی پہلے یہ بتا چکے ہیں کہ انہوں نے ’ہیرا منڈی‘ میں فواد خان، عمران عباس اور ماہرہ خان کو کاسٹ کرنے کا سوچا تھا۔
Comments are closed on this story.