روسی نیوکلئیر اثاثوں کی سکیورٹی پر مامور فورس کے سربراہ قتل
روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق روس کی نیوکلیئر، بائیولوجیکل اور کیمیکل ڈیفنس فورسز کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف ماسکو میں ایک رہائشی عمارت کے قریب دھماکہ خیز مواد میں مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ایگور کیریلوف کا معاون بھی دھماکے میں ہلاک ہو گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کی ایک عدالت نے لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف کو یوکرین میں ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا مجرم قرار دیتے ہوئے ان کی موت سے صرف ایک روز قبل غیر حاضری میں سزا سنائی تھی۔ ان کا تعلق یوکرین میں روس کی فوجی کارروائیوں سے تھا، جو فروری 2022 میں شروع ہوئی تھیں۔
روسی ساختہ ’اسٹار لنک کے قاتل‘ نے یوکرین، امریکا سمیت ایلون مسک کی بھی نیندیں اُڑا دیں
روسی تفتیش کاروں کے مطابق بم الیکٹرک سکوٹر میں چھپایا گیا تھا جس کے پھٹنے سے لیفٹیننٹ جنرل ایگور کریلوف اور ان کا ساتھی مارا گیا۔
جائے وقوعہ سے ملنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں ایک تباہ شدہ عمارت کے داخلی دروازے میں ملبے اور برف میں دو لاشیں دکھائی دیں۔ پولیس کی جانب سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
یوکرین کے استغاثہ نے پیر کو لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف پر یوکرین میں ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عائد کیا۔ تاہم روس میڈیا کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔