بھارتی شہری حمیدہ بانو 22 سال بعد وطن واپس لوٹ گئی
پاکستان میں مقیم بھارتی خاتون حمیدہ بانو 22 سال بعد وطن واپس لوٹ گئی، انہیں واہگہ بارڈر کے راستے بھیج دیا گیا۔
حمیدہ بانو کی شہریت کی تصدیق ہونے کے بعد دفتر خارجہ نے انہیں 10 روز سے کم مدت میں وطن واپس بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ انہیں طویل العمری پر انسانی ہمدردی کے تحت واپس بھیجا گیا۔
بھارت کے شہر بہرائچ میں مسلم کش فساد کی سازش، کشیدگی برقرار
میڈیا پر معاملہ اجاگر ہونے کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ نے اس کیس پر کام کیا، تاہم حمیدہ بانو کی شہریت کی تصدیق میں تھوڑا وقت لگا۔
حمیدہ بانو نے 2002 میں بھارت چھوڑا تھا اور انہیں ایک بھارتی ایجنٹ نے دبئی میں خانساماں کی نوکری کا وعدہ کیا تھا، تاہم انہیں دبئی کی بجائے پاکستان کے شہر حیدرآباد پہنچا دیا گیا۔
بھارتی حکومت نے شہریت کے متنازع قانون پر عمل کا اعلان کردیا
حمیدہ بانو کے مطابق وہ کئی ماہ تک حیدر آباد میں بے یارومددگار رہیں، کچھ عرصہ بعد انہوں نے کراچی کے رہائشی ایک شخص سے شادی کی جس کی کوویڈ 19 کے دوران موت ہوگئی۔ وہ اپنے سوتیلے بیٹے کے ساتھ رہائش پذیر تھیں۔
حمیدہ بانو کے مطابق وہ بھارت واپسی سے مایوس ہو چکی تھیں لیکن آج وہ خوش ہیں کہ واپس اپنے خاندان کے پاس جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شروع کے کچھ سال انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پاکستانیوں نے جس محبت کا سلوک کیا وہ ہمیشہ یاد رہے گا۔ پاکستان بھی اب تو ان کا گھر ہے۔