شوکت یوسفزئی نے آج سے سول نافرمانی کی تحریک شروع نہ کرنے کی وجہ بتا دی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے آج سے سول نافرمانی کی تحریک شروع نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔
پی ٹی آئی کے رہنما شوکت یوسفزئی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک بالکل شروع ہو جاتی اگر مذاکراتی کمیٹی نہ بنتی۔ پارٹی لیڈر شپ نے بانی پی ٹی آئی کو درخواست کی کہ اتنا بڑا فیصلہ کرنے سے پہلے ایک موقع دیا جائے۔ بدقسمتی سے حکومت کا رویہ انتہائی بچکانہ ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات سے کچھ نہیں نکلنا، شیخ رشید
شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ حکومت شاید سمجھ رہی ہے تحریک انصاف کمزور پڑ گئی ہے اس لیے مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک مزید مشکل میں نہ آئے لیکن حکومتی رویے نے مایوس کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی وجہ سے سول نافرمانی کی تاریخ فائنل نہیں ہوئی۔ مذاکرات نہ ہوئے تو شاید بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کسی لائحہ عمل کا اعلان ہوجائے۔ لائحہ عمل سے ملک کو نقصان ہوگا تو ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ حکومت کے پاس وقت کم رہ گیا ہے سنجیدہ مذاکرات کی بات کرے۔
پی ٹی آئی کے اور جھوٹ کا پردہ فاش: لاپتہ افراد کی فہرست جعلی نکلی
ان کا مزید کہنا تھا کہ نجی ٹی وی پر چلنے والی خبر تروڑ مروڑ کر پیش کی گئی ہے۔ میں نے سول نافرمانی تحریک شروع نہ کرنے کے فیصلے کا کوئی بیان نہیں دیا۔ میں نے یہ کہا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی نہ بنتی تو آج سول نافرمانی تحریک شروع ہوجاتی۔
یہ مذاکرات نہیں ’مذاق رات‘ ہیں، سینیٹر حامد خان
شوکت یوسفزئی کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر مذاکرات نہ ہوئے تو عمران خان ائندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کر دیں گے۔ سول نافرمانی یا جو بھی تحریک ہوگی اس کا اعلان عمران خان کریں گے اور اس کا خدو خال بھی وہی دیں گے۔