کیمسٹری سمجھانے کیلئے فزکس کے استاد کا اپنے جسم کا انوکھا استعمال
فزکس کے استاد کے تخلیقی انداز تدریس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر صارفین کی خاص توجہ کا مرکز بن گئی۔
کیمسٹری کی ایک آن لائن کلاس میں ٹیچر نے ”چیرالٹی“ (کیمسٹری میں ایک اہم تصور ) کی وضاحت کرنے کا ایک انوکھا طریقہ تلاش کیا۔ Chirality کیمسٹری کا ایک اہم تصور ہے جو اس بات کا حوالہ دیتا ہے کہ کس طرح کچھ مالیکیولز کو ان کے آئینے کی شبیہہ سے بالکل نہیں ملایا جا سکتا، بالکل اسی طرح جیسے ہمارے بائیں اور دائیں ہاتھ مختلف ہیں۔
استاد کو حسب معمول بصری آلات کے ساتھ چیرالیٹی کی وضاحت کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم انہوں نے اس کا حل بھی تلاش کرلیا۔ جس کے لیے انہوں نے اپنے جسم کا استعمال کیا۔
’روبوٹ ٹیچر کی تیاری میں تقریباً آٹھ ماہ لگے‘
کیمسٹری کے اہم نظریات کو اپنے جسم سے جوڑ کر استاد نے تصور کی وضاحت کچھ اس طرح سے کی جس نے طالب علموں سمیت انٹرنیٹ صارفین کی توجہ اپنی جاب مبذول کر لی۔
کلاس کے دوران، فزکس کے استاد نے اسکرین کے سامنے ایک جسمانی حرکت کی۔ انہوں نے اپنے ہاتھ پاؤں پر اٹھا لیا، اپنی ٹانگیں کرسی پر رکھ دیں، اور اپنا سر نیچے جھکا لیا۔ انہوں نے اپنے جسم کو یہ دکھانے کے لیے استعمال کیا کہ مالیکیول کس طرح گھوم سکتے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ “تصور کریں کہ میرا سر مالیکیول کا ایک حصہ ہے۔
فزکس ٹیچر نے لیکچر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ “جیسے ہی میں مڑتا ہوں، میرا دایاں حصہ میرا بائیں بن جاتا ہے، اور میرا بایاں حصہ میرا دائیں بن جاتا ہے۔ انہوں نے خیال کی وضاحت میں مدد کے لیے اپنا بازو بڑھایا۔ اس تخلیقی نقطہ نظر نے چیرلٹی کے تصور کو واضح کیا اور انہوں نے یہ بھی دکھا دیا کہ کیمسٹری اور یوگا کس طرح ایک ساتھ کیا جا سکتا ہے۔
اسکول پرنسپل نے خاتون ٹیچر کے ہاتھ پر کاٹ لیا، ویڈیو وائرل
وائرل ویڈیو نے ایکس پلیٹ فارم پر تقریباً 6 لاکھ ویوز حاصل کیے جس پر صارفین نے مختلف تبصرے کیے۔
ایک صارف نے لکھا کہ یہ سکھانے کے لیے استاد محض قلم کا بھی استعمال کر سکتے تھے۔
خاتون ٹیچر کو بچوں سے ٹانگوں کا مساج کروانا مہنگا پڑ گیا
دیگر صارفین نے استاد کو کیمسٹری سے بہت زیادہ لگن ہونے پر ان کی کاوشوں کو بھرپور سراہا۔