کام کی زیادتی سے ملازم نے اپنی انگلیاں ہی کاٹ ڈالیں
دفتر میں کام سے بچنے کے لیے ملازمین کی جانب سے چند دن کی چھٹیاں لی جاتی ہیں تاکہ وہ کچھ دن آرام کر سکیں۔
مگر ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک شخص نے کام کی زیادتی سے تنگ آکر اپنے ہاتھ کی چار انگلیاں ہی کاٹ ڈالیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں پیش آیا جہاں ایک کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر نے کام سے بچنے کے لیے تیز دھار چاقو سے اپنے سیدھے ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹ دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 32 سالہ میور تارا پارا نے پہلے کو جھوٹی کہانی پیش کی جس میں اس نے کہا کہ وہ سڑک کنارے بےہوش ہوگیا تھا اور ہوش آنے کے بعد اس کے ہاتھ کی 4 انگلیاں غائب تھیں۔
گوگل کے برطرف ملازم کا ’بغیر کچھ کیے‘ 3 کروڑ کمانے کا دعویٰ
تاہم واقعہ کی تفتیش کی گئی جس کے بعد انکشاف ہوا کہ میور نے خود جان بوجھ کر اپنی انگلیاں کاٹ لی تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ میور جس کمپنی میں کام کرتا تھا وہ اس کے رشتہ دار کی تھی، وہ کام کی زیادتی سے تنگ تھا لیکن اپنے رشتہ داروں کو یہ بتانے کی ہمت نہیں کر پارہا تھا کہ وہ وہاں مزید کام نہیں کرنا چاہتا۔
پولیس کے مطابق میور اس فرم میں بطور اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ میں کمپیوٹر آپریٹر کام کرتا تھا اور اپنی انگلیاں کاٹ کر بظاہر وہ اس نوکری سے چھٹکارا پانے کی کوشش کی ہے۔
104 دن لگاتار کام کرنے والے چینی ملازم کی موت واقع ہوگئی
تحقیقات کے بعد پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میور نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے ایک دکان سے تیز دھار چاقو خریدا تھا، 4 دن بعد وہ امرولی رنگ روڈ پر گیا اور وہاں اپنی موٹرسائیکل کھڑی کی، رات تقریباً 10 بجے اس نے چاقو سے اپنی 4 انگلیاں کاٹیں اور خون بہنے سے روکنے کے لیے کہنی کے قریب رسی باندھ کر چھری اور انگلیاں ایک تھیلے میں ڈال کر کہیں پھینک دیں۔
پولیس اہلکار نے مزید بتایا کہ ملازم کے دوست اسے ہسپتال لے کر آئے تھے، تلاش کے بعد ایک بیگ سے 3 انگلیاں برآمد ہوئیں جبکہ چاقو دوسرے بیگ سے ملا۔ پولیس کے مطابق اس کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔