Aaj News

ہفتہ, دسمبر 14, 2024  
11 Jumada Al-Akhirah 1446  

جسٹس مندوخیل کا جسٹس منصور کو جوابی خط، ’رولزبنانے کیلئے میری سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی‘

آپ کی جانب سے تجویز کردہ سفارشات پہلے ہی ڈرافٹ میں شامل کی جا چکی ہیں، جسٹس جمال خان مندو خیل
شائع 14 دسمبر 2024 05:37pm

جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے جوابی خط میں کہا آپ کے علم میں ہے کہ 26 ویں ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے، آپ کی جانب سے تجویز کردہ سفارشات پہلے ہی ڈرافٹ میں شامل کی جا چکی ہیں

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ کا 12 دسمبر کو لکھا گیا خط مجھے موصول ہوا، 26ویں ترمیم کےبعد جوڈیشل کمیشن دوبارہ تشکیل دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن نے چیف جسٹس کورولز بنانےکیلئےکمیٹی تشکیل کا اختیاردیا، رولزبنانے کیلئے میری سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی کے دو اجلاس پہلے ہی ہوچکے ہیں۔

جسٹس منصور کا خط، ’26 ویں ترمیم نے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا‘

جسٹس مندو خیل نے کہا کہ آپ کی سفارشات پہلےہی ڈرافٹ میں شامل کی جاچکی، مجوزہ ڈرافٹ میں اپکے خط سے پہلے ہی اپ سے شئیر کر چکا ہوں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے خط کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز کا معاملہ عدلیہ کی آزادی کیلئے اہم ہے، 26 ویں ترمیم نے ججوں کی تعیناتی کے حوالے سے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس جمال مندوخیل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ آرٹیکل 175(4) جوڈیشل کمیشن کو رولز بنانے کیلئے بااختیار بناتا ہے، رولز بنائے بغیر ججوں کی تعیناتی غیر آئینی ہوگی۔

Supreme Court of Pakistan

judicial commission