Aaj News

ہفتہ, دسمبر 14, 2024  
11 Jumada Al-Akhirah 1446  

ایران نے اپنا نیا خفیہ بحری جہاز تعینات کردیا، اسرائیل اب حملے سے پہلے 100 بار سوچے گا

جہاز کی سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر سامنے آگئیں
اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2024 01:33pm

اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کے دوران ایران نے اپنا پراسرار طیارہ بردار بحری جہاز ’شاہد بغیری‘ سمندر میں اُتار دیا جس کی سیٹلائٹ تصاویر نے اسرائیل پر خوف طاری کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی بحری جہاز خلیج فارس میں ایرانی بحری بندرگاہ عباس کے ساحل پر دیکھا گیا۔ یہ جہاز 24 سال قبل کنٹینر جہاز ہوا کرتا تھا ، لیکن اب اسے ڈرون کے لیے بنایا گیا ہے۔ امریکا اور اسرائیل بھی اس کی خوبیاں جان کر چونک جائیں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران نے ڈرون لے جانے کے لیے تین خصوصی بحری جہاز تیار کیے ہیں۔ ان تینوں کے نام ”شاہد بغیری“، ”شاہد رودکی“ اور ”شاہد مہدوی“ ہیں۔ سیٹلائٹ تصاویر میں تینوں بحری جہاز خلیج فارس میں دکھائی دے رہے ہیں۔

اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاریاں شروع کردیں

ایران کے نئے ڈرونز اپنی بحریہ کو کشیدگی کے دوران میدان کے قریب لانے کی اجازت دیں گے۔ مغربی پابندیوں کے باوجود ایران نے مسلح ڈرونز کا ایک بیڑا بنایا ہے جو خطے اور یہاں تک کہ یورپ میں مختلف تنازعات میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ روس نے مبینہ طور پر یوکرین کے خلاف ایرانی ڈرون استعمال کیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سیٹلائٹ تصویروں میں ایرانی بحریہ کے دو مزید بحری جہاز ”شاہد مہدوی“ اور ”شاہد رودکی“ کو بھی دکھایا گیا، جنہیں باقاعدہ تجارتی جہازوں سے تبدیل کیا گیا تھا۔

اسرائیل میں ایرانی جاسوسوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کا انکشاف

ایران کے نئے جنگی جہاز ’شاہد مہدوی‘ کو مارچ 2023 میں IRGC بحریہ میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ جہاز اس لیے خاص ہے کیونکہ اسے طویل سفر کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس میں میزائل، فضائی دفاعی نظام اور ریڈار جیسی بہت سی جدید ٹیکنالوجیز موجود ہیں۔ یہ مختلف قسم کے ہیلی کاپٹر، ڈرون اور تیز کشتیاں بھی لے جا سکتا ہے۔

یہ ایران کے لیے خاص کیوں؟

یوریشین ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسے نومبر کے آخر میں ایران شپ یارڈ اینڈ آف شور انڈسٹریز (ISOICO) شپ یارڈ سے نکالا گیا تھا، اس وقت سے یہ سمندر میں سفر کر رہا ہے۔ درحقیقت ایران کے پاس ابھی تک کوئی طیارہ بردار بحری جہاز موجود نہیں۔ یعنی ایسا کوئی نظام نہیں ہے کہ ایران کے لڑاکا طیارے سمندر سے ٹیک آف کر سکیں۔ جبکہ ایران 70 کی دہائی سے لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر استعمال کر رہا ہے۔

’دھمکائے جانے پر مذاکرات نہیں ہوں گے‘، ایران کا اقوام متحدہ کے نیوکلئیر چیف کو جواب

یہ کس لیے ڈیزائن کیا گیا؟

رپورٹ کے مطابق شاہد باقری کو ایرانی انقلابی گارڈز کارپس کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ایران کی یہ فوج خلیج فارس میں بحریہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہے۔ اس کا ڈیک 790 فٹ لمبا ہے۔ کچھ لوگ اسے ایران کا پہلا طیارہ بردار بحری جہاز بھی قرار دے رہے ہیں۔

reveal

AIRCRAFT CARRIER

Satellite Pics

Iran's New Aircraft

drone ship