یورپی ملک بولیویا کے لوگ ’خودکش گھروں‘ میں رہنے لگے
یورپی ملک بولیویا کے شہر ایل آلٹو کے مضافات میں مٹی کی کھڑی چٹان کے کنارے پر واقع سینکڑوں گھروں کو تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے باعث ”خودکش گھر“ قرار دے دیا گیا۔
ایویندہ پانورامیکا نامی علاقہ ایل آلٹو شہر کے مصروف ترین تجارتی علاقوں میں سے ایک ہے، بولیویا کے ”خودکش گھر“ پہاڑی چٹان کے بالکل کنارے پر بنے ہوئے ہیں اور انہیں اپنی خطرناک پوزیشن کے باعث خاصی توجہ حاصل ہو رہی ہے۔
حالیہ ہفتوں میں بارشوں نے بولیویا کے دارالحکومت اور اطراف کے علاقوں میں تباہی مچا رکھی ہیں، جس سے یہاں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ لیکن ان ”خودکش گھروں“ کے مکین ذرا بھی خوفزدہ نہیں ہیں ، اور ان کی اکثریت اپنی رہائش گاہ چھوڑنے سے ہی انکاری ہے۔
حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان ”خودکش گھروں“ میں یاتیری کے نام سے مقامی تاجر آباد ہیں، جو اپنا کاروبار چھوڑنا چاہتے نہ اس خطرناک جگہ سے جانا چاہتے ہیں ، چاہے لینڈ سلائیڈنگ سے ان کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔
حکام کے مطابق اس وقت پورے ملک میں شدید بارشیں ہورہی ہیں ، پہاڑی چٹان پر بنے ان گھروں کے مکینوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں ۔
حکام نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث یہاں بڑے پیمانے پر تباہی ہوسکتی اورسیکڑوں لوگوں کی جانیں جاسکتی ہیں، ہم چاہتے ہیں یہ لوگ فی الحال کسی محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں، لیکن ”خودکش گھروں“ کے مکین اس کے لئے تیار نہیں۔
”خودکش گھروں“ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم برسوں سے یہاں رہائش پذیر ہیں، اپنے گھروں اور کاروبار کو چھوڑکر نہیں جانا چاہتے، موت تو ایک دن ہر ایک کو آنی ہے، لینڈ سلائیڈنگ سے ڈرکرکیوں بھاگیں؟ خدا ہماری حفاظت کرے گا۔
Comments are closed on this story.