عمران خان 190ملین پاؤنڈ کیس میں گواہ پیش کرنے سے پیچھے ہٹ گئے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان 190ملین پاؤنڈ کیس میں گواہ پیش کرنے سے پیچھے ہٹ گئے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی عدالت پیش ہوئیں جس دوران عمران خان نے اپنے دفاع میں گواہ پیش کرنے سے متعلق بیان میں ترمیم کر دی۔
ریفرنس میں ملزمان نے اپنے دستخط شدہ بیان بھی عدالت میں داخل کروا دیے جبکہ سابق وزیراعظم نے اپنے دفاع میں گواہ پیش نہ کرنے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا، آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن کے وکلا حتمی بحث کا آغاز کریں گے۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس، عمران اور بشریٰ 342 کا بیان ریکارڈ کرائیں گے
بعد ازاں عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پرفریقین کے حتمی دلائل کے لیے 17 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔