300 سے زائد پاکستانی شام سے وطن واپس پہنچ گئے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے شام کی خودمختاری اور سالمیت کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے شام کے علاقوں پر قبضے کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ شام میں تمام پاکستانیوں کو معاونت فراہم کرنے میں مصروف ہے اور 300 سے زائد پاکستانی شام سے محفوظ طریقے سے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حملوں میں شام کے انفراسٹرکچر کو تباہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی دفتر خارجہ شام سے پاکستان کے محفوظ انخلا کے لیے پوری طرح سے کام کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا
انہوں نے کہا کہ ہم شام کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم شام کی خودمختاری اور سالمیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، شام میں کوئی بھی حکومتی انصرام شامی لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 225 کے مطابق کثیرالقومیتی اور سب کی شمولیت سے نظام بننا چاہیے اور کسی بیرونی قوت کو شامی لوگوں کا مستقبل طے کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہوئے دہشتگرد حملے میں حکومتی وزیر خلیل الرحمٰن حقانی کی وفات پر وزیراعظم اور نائب وزیراعظم نے دکھ کا اظہار کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کی ہر کارروائی کی مذمت کرنی چاہیے، ہم افغان حکام سے رابطے میں ہیں اور اس واقعہ کی تفصیلات حاصل کررہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کو خوش آئند قرار دیتے ہیں، قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے مہاجرین کی بحالی کے ادارے کو بلا روک ٹوک کام کرنے کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتا ہے، پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان قاہرہ میں ڈی ایٹ کانفرنس میں شرکت کرے گا، اس سے قبل پاکستان ڈی ایٹ وزارتی اجلاس میں شرکت کرے گا، پاکستان ڈی ایٹ کے ایجنڈا کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان ساتواں مشترکہ توانائی، صنعت، زراعت فورم کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی وزیر اویس لغاری اور تاجک حکام نے شرکت کی، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور رابطہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
شامی نگراں وزیراعظم کو انتظامی امور چلانے کیلئے پرانی حکومت کی ضرورت کیوں پڑی؟
صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ان تمام دہشتگرد گروہوں کی مذمت کرتا ہے جو پاکستانی شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈالتے ہیں، افغان ناظم الامور اور نائب وزیراعظم کے درمیان ملاقات تہنیتی ملاقات تھی، اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف مسائل کے لیے مذاکرات پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں کسی پاکستانی کو مدعو کئے جانے بارے میں معلوم نہیں، کینیا اور دیگر ممالک کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کے معاملات وزارت داخلہ دیکھتی ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوجوں کی جانب سے غیر قانونی اور بلاجواز کاروائیوں پر متفکر ہے، شمالی کوریا کا سفارتخانہ کووڈ کی وجہ سے خالی رہا، شمالی کوریا کے سفیر کو خوش آمدید کہتے ہیں۔