پنچائت کا فیصلہ، گالی دینے پر 500 روپے جرمانہ ہو گا
بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے ایک گائوں کی پنچائت نے فیصلہ دیا ہے کہ کوئی بھی فرد کسی دوسرے فرد کو ماں بہن کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کرے گا اس پر500 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب گائوں کے ایک نوجوان نے پنجایت کے سامنے شکایت کی کہ گائوں میں اکثرلوگ بلاوجہ ایک دوسرے کو ماں بہن کی گالیاں دیتے ہیں، لہذا گالم گولچ کی روک تھام ہونی چاہئے۔
1800 افراد پر مشتمل آبادی والے اس چھوٹے سے گاؤں کی پنچائیت نے نوجوان منگل چاموٹے کی تجویز پرفیصلہ سُنایا ہے کہ گاؤں میں کوئی بھی آئندہ ماں یا بہن کی گالی دے گا تو اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا اور سی سی ٹی وی لوگوں پرنظر رکھی جائے گی۔
بھارت اقلیتوں اور عبادت گاہوں کو کچلنے والا ملک ہے، امریکی کمیشن
فیصلے پر نوجوان منگل چوٹے نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی میری ماں بہن کو کو گالی دے گا تومجھے تو غصہ آئے گا، اس کی روک تھام ہونی چاہیے اوراسی لیے ہمارے پنجایت نے اس بارے میں فیصلہ کیا۔ مجھے اپنے گاؤں پر بہت فخر ہے۔’
بھارت میں انسانیت سوز واقعہ، تیماردار سے خون آلود بیڈ کی صفائی
پنچایت کے سربراہ شرد ارگڈے نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد مائوں اوربہنوں کی عزت کروانا ہے، وہ عورت جس کی کوکھ سے ہم پیدا ہوتے ہیں اس کا احترام کرنا چاہئے۔ اس مقدس ہستی کی بے حرمتی نہیں کرنی چاہیے، جب ہم کسی کی ماں بہن کو گالی دیتے ہیں تو دراصل ہم اپنی ہی ماں، بہنوں کو گالی دے رہے ہوتے ہیں۔ پنچائیت نے متفقہ طور پر گالی دینے والے پر 500 روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت منی پور میں بدامنی بے قابو، اضافی 5 ہزار نیم فوجی تعینات
گائوں کے ابزرگ دنیشور تھوراٹ نے کہا کہ نوجوان بات چیت کے دوران بنا کسی وجہ کے گالیاں نکالتے ہیں یہ اچھا عمل نہیں ہے۔پنجایت نے اچھا فیصلہ ہے کیوںکہ جرمانے کے خوف سے اب کوئی بھی گالی نہیں دے گا۔
گائوں سونڈالہ کی ایک اوربزرگ خاتون جیوتی بوڈھک بھی اس فیصلے سے بہت خوش ہیں،انہوں نے کہا کہ جرمانے کے ڈر سے لوگ گالی دینا کم کر دیں گے۔
گاؤں میں اس فیصلے سے آگہی اور لوگوں کی یاد دہانی کے لیے جگہ جگہ اس فیصلے سے متعلق پوسٹرز بھی لگائے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.