Aaj News

بدھ, جنوری 15, 2025  
14 Rajab 1446  

لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید پر عائد الزامات کی تفصیلات

یہ الزامات ان کی سیاسی مداخلت اور حکومت کے ساتھ معاہدوں کے حوالے سے ہیں۔
شائع 10 دسمبر 2024 05:40pm

لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کر دیا گیا ہے، جس میں ان پر مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ الزامات ان کی سیاسی مداخلت اور حکومت کے ساتھ معاہدوں کے حوالے سے ہیں۔

اہم الزامات:

فیض آباد دھرنے سے متعلق ملوثیت: فیض حمید کا نام اس وقت سامنے آیا جب یہ بات پتا چلی کہ انہوں نے حکومت اور تحریک لبیک (ٹی ایل پی) کے درمیان معاہدہ کرایا۔ 27 نومبر 2017 کو ہونے والے اس معاہدے میں ”بوساطت میجر جنرل فیض حمید“ لکھا گیا تھا۔

سیاسی معاملات میں مداخلت: فیض حمید پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی معاملات میں مداخلت کی اور اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی۔

سیاسی انتقام اور گرفتاریوں: اس دور میں سیاسی انتقام، غیر قانونی گرفتاریوں، اور وفاداریوں کی تبدیلی کے الزامات بھی سامنے آئے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے الزامات: نواز شریف نے اپنی تقریروں میں فیض حمید پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے، جس میں ان کی سیاسی مداخلت کا ذکر شامل ہے۔

کابل دورہ: طالبان کی آمد کے تین ہفتے بعد کابل کے دورے کے دوران فیض حمید کی کافی کپ کے ساتھ تصویر پر شدید تنقید کی گئی۔

مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے الزامات: پی ٹی آئی کے دورِ حکومت کے دوران فیض حمید پر پی ٹی آئی کے مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا۔

قانون سازی میں مداخلت: ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسمبلی اجلاسوں میں اراکین کی حاضری پوری کروانے میں بھی ملوث رہے اور بجٹ منظور کروانے میں بھی کردار ادا کیا۔

شوکت عزیز صدیقی کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے بھی 2017 اور 2018 میں فیض حمید پر مداخلت کے الزامات عائد کیے تھے۔

Faiz Hameed

lieutenant general (r) faiz hameed