عدالت کا ’لَو میرج‘ کرنے والے جوڑوں کو سرکاری گیسٹ ہاؤسز میں رکھنے کا مشورہ
بھارت: ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ’لَو میرج‘ کرنے والے جوڑوں کو خوشخبری سنا دی گئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی عدالت نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے ہر ضلع میں سرکاری گیسٹ ہاؤس ان جوڑوں کو محفوظ جگہ فراہم کر سکتے ہیں جنہیں اپنی ذات یا مذہب سے باہر شادی کرنے کے باعث خطرات کا سامنا رہتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شیوکمار ڈیگے کی بنچ نے کہا کہ سرکاری گیسٹ ہاؤسز کے کچھ کمروں کو محفوظ گھر قرار دیا جا سکتا ہے۔
بھارتی عدالت نے ’لو جہاد‘ کو غیر ملکی فنڈنگ سے جوڑ دیا، مسلمان کو عمر قید کی سزا
ججز کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مسائل کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ نہیں تاہم آپ کو صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ اسے کسی مقصد کے تحت بنایا گیا ہے۔ ریاستی گیسٹ ہاؤسز میں پولیس موجود رہتی ہے لہذا آپ کو اضافی سیکیورٹی دینے کی ضرورت نہیں۔
17 سال قبل سالی کو بھگانے والے بہنوئی کو عدالت نے انوکھی سزا سنادی
عدالت نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جوڑوں کی مدد کے لیے ایک مخصوص پلان پر عمل کیا جانا چاہیئے۔ انہیں محفوظ مقام پر لے کر انہیں ضرورت کی ہر چیز فراہم کی جائے، بشمول خوراک، ذاتی اشیاء، اور مشاورت اور قانونی مدد تک رسائی۔
’پشپا 2‘ کی ریلیز روکنے کی درخواست دینے والے کو عدالت سے بھاری جرمانہ
پلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر جوڑے محفوظ ہاؤس میں نہیں رہنا چاہتے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر انہیں ان کے منتخب کردہ مقام پر تحفظ فراہم کرے، اس بنیاد پر کہ وہ کتنے خطرے میں ہیں، تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
Comments are closed on this story.