Aaj News

پیر, جنوری 13, 2025  
12 Rajab 1446  

خصوصی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیس: زیرحراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد

وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث بیمار، سماعت ملتوی
شائع 10 دسمبر 2024 10:20am

سپریم کورٹ کے آٸینی بینچ نے خصوصی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے کیس میں زیرحراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

منگل کو جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے خصوصی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے کیس کی سماعت کی، جس سلسلے میں پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔

مدارس کی رجسٹریشن کے حکومتی مسودے میں کیا ہے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی طبیعت ناساز ہے، انہیں معدے میں تکلیف ہے جس کے باعث وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، اس لیے سماعت ملتوی کی جائے۔

دوران سماعت عدالت نے عدالت نے لطیف کھوسہ کی جانب سے زیرحراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ زیرِ حراست افراد کی کم از کم جیلوں میں ملاقات تو کرائی جاسکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا

جسٹس امین الدین نے لطیف کھوسہ کو ہدایت کی کہ ملاقات سے متعلق اٹارنی جنرل یقین دہانی کرا چکے ہیں، کیس کی سماعت ہو رہی ہے، فی الحال کسی اور طرف نہ جائیں۔

بعدازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

Supreme Court of Pakistan

Military Court Trial