ہنگور ڈے پاکستان کی تاریخ کا روشن باب، جرات، بہادری کی مثال کے 53 سال مکمل
ہنگور ڈے پاکستان کی تاریخ کا روشن باب، جرات اور بہادری کی مثال، مشن ہنگور کو 53 سال مکمل ہوگئے جبکہ نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پیشہ وارانہ مہارت اور لگن سے ہم تمام مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
پاک بحریہ میں آج ہنگور ڈے منایا جا رہا ہے،1971 کی جنگ میں آبدوز ہنگور نے عظیم تاریخ رقم کی تھی، 9 دسمبر 1971 کو بھارتی جہاز کُکری کو 194ارکان سمیت سمندر بُرد کیا اور اپنے دوسرے حملے میں دوسرے بھارتی جنگی جہاز کِرپان کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ پہلا واقعہ تھا جس میں کسی آبدوز نے بحری جہاز کو نیست و نابود کیا، عملے کو 4 ستارہ جرأت ، 6 تمغہ جرأت اور 16 امتیازی اسناد سے نوازا گیا۔
جنگ ستمبر 1965 میں آبدوز غازی کی دہشت سے دشمن خوفزدہ رہا، پاکستان نیوی سب میرین سروس کے جانباز آج بھی سینہ سپر ہیں۔
پیشہ وارانہ مہارت اور لگن سے ہم تمام مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں، نیول چیف
53 ویں ہنگور ڈے کے موقع پر نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے پیغام میں کہا کہ 53 سال قبل آج کے دن پاک بحریہ نے بھارت کے جہاز کُکری کو سمندر بُرد اور جنگی جہاز کِرپان کو مفلوج کر کے تاریخ رقم کی تھی، جنگِ عظیم کے بعد کسی آبدوز سے جہاز کو تباہ کرنے کا پہلا واقعہ ہے، یہ دن بہادری، استقامت اور جذبے کی یاد دلاتا ہے۔
نیول چیف کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمیں یہ باور کرواتا ہے کہ پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کے ذریعے ہم تمام مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں، پاک بحریہ نے ہمیشہ اپنی سب میرین فورس پر خصوصی توجہ دی ہے اور چین کے تعاون سے جاری آبدوز کا منصوبہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
نوید اشرف نے مزید کہا کہ 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کے اضافے سے پاک بحریہ کی جنگی صلاحیتوں اور اس کی جارحیت کو تقویت ملے گی، پیشہ وارانہ مہارت اور لگن سے ہم تمام مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آبدوز غازی نے 1971 میں وطن کے دفاع میں جانیں نچھاور کیں، سب میرین سروس کے روشن مستقبل کے لئے دعا گو ہوں۔
Comments are closed on this story.