سائنس دانوں نے ہیری پوٹر کا ’غائب ہونے والا چوغہ‘ بنالیا
سائنس دانوں نے معروف سلسلہ کتب ہیری پوٹر پر بنائے جانے والی فلم میں پیش کیے جانے والے نادیدہ لباس سے تحریک پاکر ایسا لباس تیار کرلیا ہے جو ماحول میں گُھل مل جانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سلسلے میں منفرد نوعیت کا مٹیریل استعمال کیا گیا ہے۔
سائنس دانوں نے انتہائی منفرد نوعیت کا کیموفلاج مٹیریل پیش کیا ہے۔ یہ مٹیریل SAP کہلاتا ہے۔ جسے پولی کیپرولیکٹون ملاکر اسپرے کیا جاسکتا ہے۔ یہ دراصل بایو گریڈیبل پولیئسٹر ہے۔
ماہرین کا تیار کردہ یہ کیموفلاج یا نادیدہ لباس اس قدر کارگر ہے کہ سامنے بیٹھا ہوا شخص بھی دکھائی نہ دے۔ چین کی یونیورسٹی آف الیکٹرانک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے یہ کیموفلاج لباس اس طور بنایا ہے کہ یہ پس منظر میں پوری طرح کھپ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں وہ شخص غائب ہو جاتا ہے جو جس نے یہ نادیدہ لباس پہن رکھا ہو۔
”گرگٹ“ کی طرح رنگ بدلنے والے اس لباس کے بارے میں تفصیلات سائنس ایڈوانسز نامی جریدے میں شایع کی گئی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ ”نادیدگی“ سیلف ایڈیپٹیو فوٹو کرومزم (سیپ) کے ذریعے ممکن بنائی۔ اس میں سالمے روشنی کی ایک خاص ویو لینتھ کے سامنے پیش کیے جانے پر اپنی ترتیب بدل لیتے ہیں۔
حقیقت کی دنیا میں گرگٹ اور ہشت پا یعنی آکٹوپس اپنے آپ کو ماحول میں پوری طرح گم کرکے نادیدہ ہو جاتے ہیں۔ محققین کی اس ٹیم کے سربراہ وینگ ڈانگ شینگ نے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کو بتایا کہ کپڑے پر اس ٹیکنالوجی کا استعمال لباس کو بالکل نادیدہ بناسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.