پراسرار جان لیوا وائرس سے دنیا بھر میں کئی ہلاکتیں، نئی عالمی وبا کی شروعات؟
افریقا کے ملک ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو میں ایک پراسرار بیماری بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اس بیماری تشخیص اب تک نہیں ہو پائی ہے۔
کورونا وائرس کی وبا کے بعد اسے ایک اور عالمی وبا کہا جا رہا ہے جس نے آہستہ آہستہ سر اٹھانا شروع کر دیا ہے جس میں کئی افراد کے ہلاک ہونے کو امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اکتوبر کے آخر سے کانگو میں پراسرار بیماری کے تقریباً 400 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ متاثرہ افراد میں زیادہ تر 5 سال سے کم عمر بچے شامل ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق طبی ماہرین کہتے ہیں کہ پراسرار بیماری کی علامات میں بخار، سردرد اور کھانسی کے علاوہ خون میں سرخ خلیوں کی کمی نمایاں ہیں۔
کانگو میں بغاوت کا مقدمہ، تین امریکیوں سمیت 37 افراد کو سزائے موت
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کی جتنی بھی علامات ہیں وہ موت سے کچھ دن قبل مریض میں تیزی سے ظاہر ہوتی ہیں۔
محققین کی ایک ٹیم اس مرض کے پھیلنے کی وجوہات تلاش کر رہی ہے۔ وہ علاقے میں ملیریا، نمونیا اور خسرہ جیسی عام بیماریوں کو دیکھ رہے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا انہیں کوئی سراغ مل سکتا ہے۔
مشکل یہ ہے کہ علامات کی بنیاد پر روک تھام یا علاج کے بارے میں کچھ کرنے سے پہلے وقت گزر چکا ہوتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بیشتر طور پر اس طرح کی پراسرار وبا خوفناک ثابت ہوتی ہیں، لیکن یہ عام طور پر اس علاقے میں پہلے سے موجود بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماریاں اس وقت بدتر ہو سکتی ہیں جب لوگ غذائی قلت کا شکار ہوں یا انہیں ویکسین نہ لگائی جاتی ہو۔
ایک ریسرچ کے مطابق اس پراسرار بیماری کا شکار تقریباً 96.5 فیصد تمام مریضوں نے بخار ہونے کی اطلاع دی ہے۔
اس صورتِ حال کا عالمی ادارہ صحت نے بھی نوٹس لیا ہے۔ چند مریضوں سے لیے گئے نمونے تجزیے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال اس حوالے سے باضابطہ طور پر کچھ بھی کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
کانگو میں جیل توڑنے کی کوشش میں 129 قیدی ہلاک، درجنوں خواتین کیساتھ زیادتی
کانگو کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دواؤں اور دیگر ساز و سامان کی شدید قلت ہے۔ دیہی علاقوں میں معقول اور بروقت علاج ممکن نہیں ہو پارہا کیونکہ میڈیکل سپلائیز بروقت نہیں مل پاتیں۔
Comments are closed on this story.