برطانیہ: دن کے وقت برگر، کیک کے ٹی وی اشتہارات پر پابندی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے بچوں میں بڑھتے ہوئے موٹاپے کو روکنے کے لیے دن کے اوقات میں ٹی وی پر جنک فوڈ کے اشتہارات نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
حکومتی بیان کہا گیا ہے کہ کم صحت بخش غذاؤں کے اشتہار صرف رات 9 بجے کے بعد نشر کرنے کی اجازت ہو گی۔ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ اے) کے مطابق برطانوی بچوں میں بڑھتا ہوا موٹاپا ایک چیلنج بنتا جارہا ہے۔ 4 سال کی عمر کے ہر 10 بچوں میں سے ایک موٹاپے کا شکار ہے۔
جنک فوڈ اور کوکین کے نشے میں فرق نہیں، ذہنی تباہی کا سبب بنتا ہے،
این ایچ اے کے مطابق زیادہ چینی یا میٹھی اشیا کھانے سے پانچ سال کے ہر پانچ میں سے ایک بچے کے دانت خراب ہوجاتے ہیں۔حکومت نے اشتہار کی پابندی سے متعلق فیصلے کے لیے ایک فہرست بھی جاری کی ہے جس میں مختلف مصنوعات میں شکر، چربی اور نمک وغیرہ کی مقدار کے اعتبار سے ایک اسکورنگ سسٹم دیا گیا ہے۔
اس اسکورنگ کے اعتبار سے ناشتے کے لیے مقبول سیریئلز، کرسانٹ، پین کیک اور وافلز بھی پابندی کی زد میں آئیں گے۔ اس فہرست میں دالوں یا چنے سے تیار ہونے والی کھانے پینے کی کراری اشیا، دال موٹھ اور بمبئی مکس وغیرہ، انرجی ڈرنکس، برگر اور نگٹس بھی شامل ہیں۔
عوام کی صحت بچانے کیلئے’جنک فوڈ’ پر بھاری ٹیکس نافذ
جنک فوڈ کھانے اور بدتمیزی میں کیا تعلق ہے ، سائنسدانوں نے پتہ لگا لیا
تاہم ان اشیاء کے صحت بخش متبادل پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا جس میں قدرتی دلیہ اور سادہ دہی وغیرہ کی پراڈکٹس شامل ہیں۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ ان اقدامات سے ایک سال کے دوران لگ بھگ 20 ہزار بچوں کو موٹاپے سے بچایا جاسکے گا۔ جنک فوڈ کے اشتہارات دن کے وقت نشر کرنے کی پابندی کا اطلاق آئندہ سال اکتوبر سے ہوگا۔
Comments are closed on this story.