”کبھی میں کبھی تم“ پیسے کی وجہ سے ہٹ ہوئی، نادیہ حسین
”کبھی میں کبھی تم“ اس سیزن کا ہٹ ڈرامہ سیریل تھا۔ ایک شاندار کہانی، بہترین سٹار کاسٹ اور بہترین ڈائریکشن نے نے اس ڈرامہ سیریز کو بین الاقوامی طور پرہٹ بنا دیا اور شائقین یہ جاننے کے لیے بے تاب تھے کہ اس کا اختتام کیا ہوگا؟
فہد مصطفیٰ نے بطور مرکزی اداکار اور پروڈیوسراس سیریزپر بہت محنت کی اور اس کا نتیجہ ضرور نکلا۔ نادیہ حسین جو ایک اداکارہ، ماڈل اور بزنس وومن ہیں، نے“کبھی میں کبھی تم“ کی کامیابی پر فہد مصطفیٰ کے خیالات کے بارے میں کچھ باتیں کہیں۔
نادیہ حسین نے کہا کہ اگرچہ فہد مصطفیٰ نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ”کبھی میں کبھی تم“ کی کامیابی قسمت کی تھی لیکن یہ اچھی منصوبہ بندی بھی ہے۔
پراجیکٹ پر جس طرح پیسہ خرچ کیا گیا اور آرٹ ڈائریکشن، سیٹس اور مجموعی پروڈکشن ویلیو پر توجہ دی گئی اس سے یہ ڈرامہ اچھا لگتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام پروڈیوسرز کو پیسے لگانے کی ضرورت ہوتی ہے اگر وہ ایک اچھا پروجیکٹ چاہتے ہیں اور اس طرح ایک اچھا شو بنتا ہے۔ نادیہ نے کہا۔
نادیہ حسین نے فہد سے اس بات پر اختلاف کیا کہ اداکار پہلے پیسے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پروجیکٹس کا اچھا ہونا ضروری ہے لیکن ایک اداکار کی اس کے ساتھ ساتھ ترجیح ملنے والا معاوضہ بھی ہوتا ہے کیونکہ اس سے اسے اپنی قدروقیمت کا پتہ چلتا ہے۔
نادیہ نے مزید کہا کہ اگرآرٹسٹ کو اچھے پروجیکٹس کا اچھا معاوضہ دیا جائے گا تو وہ دل سے محنت سے پرفارم کریں گے بصورت دیگر بے دلی سے کام کو بھگتائیں گے۔ اس لیے اچھے پروجیکٹس کے ساتھ کام کا معاوضہ حاصل کرنا بنیادی مقصد ہے اور سخت شفٹوں کے بعد اداکاروں کو تنخواہ ملنی چاہیے۔ اس لے دونوں میں توازن رکھنا اہم ہے۔