چین میں ہوائی جہاز سے زیادہ تیز چلنے والی ٹرین بنانے پر کام شروع
چین کی جانب سے ایک ایسی تیز رفتار ٹرین بنانے کے منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے جو ہوائی جہاز کو بھی پیچھے چھوڑ دے گی۔
رپورٹ کے مطابق چین کے نئے منصوبے میں بنائی جانے والی ٹرین 621 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ چینی ریلوے ٹرین کی تیاری میں میگلیو (مقناطیسی لیویٹیشن) کا استعمال کیا جائے گا جیسا کہ دنیا بھر میں دیگر تیز رفتار ٹرینیں کرتی ہیں۔ لیکن یہ اب تک بنی کسی بھی ٹرین سے کہیں زیادہ تیز رفتار ہوگی جس کا انجن انتہائی طاقتور ہوگا۔
اس وقت دنیا کی تیز ترین ٹرین شنگھائی میگلیو ہے جو 285 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔ یہ مقناطیسی لیویٹیشن ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی پہلی ٹرین تھی۔
نئی چینی ٹرین اس ٹرین (شنگھائی میگلیو) کی رفتار سے دوگنی اسپیڈ سے سفر طے کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت چین کی تیز رفتار ٹرینیں 217 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔ تاہم یہ نیا ڈیزائن مسافروں کو 400 میل فی گھنٹہ سے بھی زائد کی رفتار سے سفر طے کرے گا۔
ہوائی جہاز کی سب سے آرام دہ سیٹ جس کا فائدہ کم ہی لوگ جانتے ہیں
زیادہ تر بڑے ہوائی جہاز جو طویل فاصلے تک پرواز کرتے ہیں عام طور پر 547 اور 575 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں۔
چینی ریلوے نے ایک بیان میں کہا کہ ہم تیز اور ماحول دوست ٹرینوں کا منصوبہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں ج کم توانائی کا استعمال کریں۔
Comments are closed on this story.