Aaj News

بدھ, جنوری 15, 2025  
14 Rajab 1446  

عدالت چھبیسویں آئینی ترمیم منظور اور مسترد کرسکتی ہے، سینیٹر عرفان صدیقی

(6) 239 پارلیمینٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کرنے کا لامحدود اختیار دیتا ہے، 'ایکس' پر بیان
شائع 05 دسمبر 2024 11:01pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے عدالت چھبیسویں آئینی ترمیم کو منظور بھی کرسکتی ہے اورمسترد بھی کرسکتی ہے۔

سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ عزت مآب! آپ کی رائے کا بہت احترام کہ عدالت چھبیسویں آئینی ترمیم کو منظور بھی کر سکتی ہے اور مسترد بھی لیکن اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں ایک آرٹیکل (5) 239 بھی ہے جو واضح، غیرمبہم اوردو ٹوک طور پر قرار دیتا ہے کہ ”کوئی بھی آئینی ترمیم کسی بھی بنیاد پر، چاہے وہ کچھ بھی ہو، کسی بھی عدالت میں زیر بحث نہیں لائی جا سکتی“

لیگی سینیٹر صحافی مطیع اللہ کے حق میں بول اٹھے

عمر ایوب نے افواج پاکستان میں تفرقہ ڈالنے، بغاوت پر اکسانے کی مذموم کوشش کی

(6) 239 پارلیمینٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کرنے کا لامحدود اختیار دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا آپ نے آئین کی ان شقوں کو معطل ، مفلوج یا خارج از آئین قرار دے دیا ہے؟ اگر نہیں تو چھبیسویں ترمیم کو کس اختیار کے تحت زیر بحث لا سکتے ہیں؟

پاکستان عدالتی تجاوزات کی بہت بھاری قیمت ادا کر چکا ہے۔ آئین بالادست ہے تو براہ کرم اسی کو بالا دست رہنے دیں۔

Senator Irfan Siddiqui