’جیل میں ٹی وی موجود، کیبل فراہم کی جائے‘، لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کی انوکھی فرمائش
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے کی سماعت کے دوران لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے عدالت سے انوکھی فرمائش کردی۔ عزیر بلوچ نے کہا کہ سب جیل میں میرے پاس ٹیلی ویژن موجود ہے مگر کیبل فراہم نہیں کی گئی۔ انہوں نے جج سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ جیل میں خود آکر دیکھ لیں میرے ساتھ کتنا ظلم ہورہا ہے۔
پولیس کے مطابق 2012 میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ کیا گیا تھا، لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سمیت دیگر کے خلاف اس حوالے سے تھانہ کھارادر میں مقدمہ درج ہے۔
عزیر بلوچ نے اپنے وکیل فاروق حیدر جتوئی ایڈووکیٹ کے توسط سے جیل میں سہولیات کی عدم فراہمی پر تحریری درخواست دائر کردی ہے۔
کراچی ایئرپورٹ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ کون تھا؟ دوسرے مقدمے میں اہم پیشرفت
عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ کیا سب جیل میں آپ کے پاس ٹیلی ویژن موجود ہے؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن تو دیا گیا ہے لیکن ٹی وی کیبل مہیا نہیں کی گئی، ’نہ میں نیوز چینلز دیکھ سکتا ہوں اور نہ ہی کسی قسم کا انٹرٹینمنٹ کا کوئی پروگرام‘۔
کراچی: پولیس نے گھر میں گھسنے والے 2 ڈکیت موقع پر ہی مار ڈالے
عزیر بلوج نے عدالت کو بتایا کہ مجھے جمعہ کی نماز تک مسجد میں ادا نہیں کرنے دی جاتی، اس کے علاوہ ہفتے میں ایک دن بھی اہل خانہ سے ملاقات نہیں کرائی جاتی، سب جیل انتظامیہ کے اس رویے کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔
فاروق حیدر جتوئی ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ میرے مؤکل کو جیل مینوئل کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں، ان کی قانون کے مطابق اہل خانہ سے ملاقات کروائی جائے۔
کراچی : تاجروں سے بھتہ مانگنے والے گینگ ایران سے چلانے کا انکشاف
عدالت نے عزیر بلوچ کی درخواست پر سب جیل انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔
Comments are closed on this story.