Aaj News

بدھ, دسمبر 04, 2024  
01 Jumada Al-Akhirah 1446  

ترقی یافتہ ممالک میں مارشل لاء لگنے پر کیا ہوتا ہے؟ دلچسپ مناظر دیکھیں

عوام کی طاقت نے ایک ہی دن میں مارشال لاء کیسے ناکام بنایا؟
شائع 03 دسمبر 2024 11:16pm

جنوبی کوریا کے باشندوں نے منگل کو صدر یون سک یول کی جانب سے لگائے گئے مارشل لاء کو ناکام بنا دیا ہے، مارشل لاء کا اعلان ہوتے ہی ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کی پارلیمان کے لیے ایک طاقت ور ہاتھ بن گئے۔ جس کے بعد ارکان پارلیمان نے ووٹ کی طاقت سے اس فرمان کو ”غلط اقدام“ قرار دیا اور مارشل لاء پر قدغن لگایا۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی لائیو فوٹیج میں قانون سازوں کو گیٹ روکتے ہوئے اور فوجیوں کو پارلیمنٹ سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کی جانب سے مارشل لاء کے اعلان کے بعد سینکڑوں افراد نے قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ اس حکم نامے کے بعد فوجیوں نے پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

قومی اسمبلی کے سربراہ وو وون سک نے مبینہ طور پر کہا کہ ’صدر کو قومی اسمبلی کی ووٹنگ کے بعد ایمرجنسی مارشل لاء کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے، اب ایمرجنسی مارشل لاء کا اعلان کالعدم ہے۔‘

انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آرام سے رہیں اور عوام کے ساتھ مل کر جمہوریت کا دفاع کرنے کی تلقین کی۔

اس سے قبل، براہ راست ٹیلی ویژن فوٹیج میں دکھایا گیا تھا کہ ہیلمٹ پہنے فوجیوں کو بظاہر مارشل لاء لگانے کا کام سونپا گیا جو اسمبلی کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے، جبکہ پارلیمانی معاونین کو آگ بجھانے کے آلات چھڑک کر فوجیوں کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

 4 دسمبر 2024 کو جنوبی کوریا کے شہر سیول میں، جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے مارشل لاء کے اعلان کے بعد، لوگ قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ رائٹرز
4 دسمبر 2024 کو جنوبی کوریا کے شہر سیول میں، جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے مارشل لاء کے اعلان کے بعد، لوگ قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ رائٹرز

 جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کی جانب سے صدر یون سک یول کے اعلان کردہ مارشل لا کو اٹھانے کے لیے تحریک کی منظوری کے بعد فوجی سیول میں قومی اسمبلی سے نکل رہے ہیں۔ رائٹرز
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کی جانب سے صدر یون سک یول کے اعلان کردہ مارشل لا کو اٹھانے کے لیے تحریک کی منظوری کے بعد فوجی سیول میں قومی اسمبلی سے نکل رہے ہیں۔ رائٹرز

 ایک خاتون فوجی یونٹ کی نقل و حمل کو روکنے کے لیے گاڑی کے نیچے لیٹی ہیں
ایک خاتون فوجی یونٹ کی نقل و حمل کو روکنے کے لیے گاڑی کے نیچے لیٹی ہیں

 فوجی قومی اسمبلی کی مرکزی عمارت کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔ رائٹرز
فوجی قومی اسمبلی کی مرکزی عمارت کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔ رائٹرز

 قومی اسمبلی کے باہر ہجوم کے درمیان کھڑا ایک شخص نعرہ لگا رہا ہے۔ رائٹرز
قومی اسمبلی کے باہر ہجوم کے درمیان کھڑا ایک شخص نعرہ لگا رہا ہے۔ رائٹرز

 جنوبی کوریا کی مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی کے عملے نے 3 دسمبر کو جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے جنوبی کوریا کے شہر سیول میں مارشل لاء کے اعلان کے بعد قومی اسمبلی میں فوجیوں کو روکنے کے لیے ایک رکاوٹ کھڑی کر دی۔ رائٹرز
جنوبی کوریا کی مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی کے عملے نے 3 دسمبر کو جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے جنوبی کوریا کے شہر سیول میں مارشل لاء کے اعلان کے بعد قومی اسمبلی میں فوجیوں کو روکنے کے لیے ایک رکاوٹ کھڑی کر دی۔ رائٹرز

 پولیس اہلکار ہجوم کے درمیان چل رہے ہیں۔ رائٹرز
پولیس اہلکار ہجوم کے درمیان چل رہے ہیں۔ رائٹرز

 فوج کے ارکان قومی اسمبلی کے سامنے ہجوم سے گزر رہے ہیں۔ رائٹرز
فوج کے ارکان قومی اسمبلی کے سامنے ہجوم سے گزر رہے ہیں۔ رائٹرز

 پولیس اہلکار قومی اسمبلی کے گیٹ پر پہرے پر کھڑے ہیں۔ رائٹرز
پولیس اہلکار قومی اسمبلی کے گیٹ پر پہرے پر کھڑے ہیں۔ رائٹرز

 سیول میں لوگ قومی اسمبلی کے گیٹ کے سامنے نعرے لگا رہے ہیں۔ رائٹرز
سیول میں لوگ قومی اسمبلی کے گیٹ کے سامنے نعرے لگا رہے ہیں۔ رائٹرز

 پولیس قومی اسمبلی کا گیٹ بند کر کے لوگوں کو روک رہی ہے۔ رائٹرز
پولیس قومی اسمبلی کا گیٹ بند کر کے لوگوں کو روک رہی ہے۔ رائٹرز

 فوجی قومی اسمبلی کی مرکزی عمارت کی طرف پیش قدمی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ رائٹرز
فوجی قومی اسمبلی کی مرکزی عمارت کی طرف پیش قدمی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ رائٹرز

 جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول 3 دسمبر 2024 کو جنوبی کوریا کے شہر سیول میں مارشل لاء کے اعلان کے لیے تقریر کر رہے ہیں۔ رائٹرز
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول 3 دسمبر 2024 کو جنوبی کوریا کے شہر سیول میں مارشل لاء کے اعلان کے لیے تقریر کر رہے ہیں۔ رائٹرز

South Korea

Martial Law