توہین مذہب پر بھارتی سابق نائب وزیراعلیٰ کو واش روم اور جوتے صاف کرنے کی سزا
بھارتی پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل کو توہین مذہب پر سکھوں کی اعلیٰ ترین اتھارٹی اکال تخت نے انوکھی سزا دے دی۔
غلط سیاسی فیصلے کرنے کی اور توہین مذہب کی سزا کے طور پر انہیں امرتسر کے گولڈن ٹیمپل کے واش رومز اور کچن صاف کرنے کا حکم دیا گیا۔
شرومنی اکالی دل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل 10 سال تک بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ رہے، انہوں نے اس مدت کے دوران اپنے کچھ فیصلوں میں مذہبی بدسلوکی کی تھی جس کے سبب انہیں سکھوں کے مذہبی رہنماؤں کی تنظیم اکالی دل نے تنکھیا یعنی مذہبی بدسلوکی کا قصوروار قرار دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھبیر بادل نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا اعتراف بھی کر لیا ہے، جس کے بعد اب انہیں سزا کے طور پر مختلف گردواروں میں آج سے برتن، جوتے اور بیت الخلاء صاف کرنے پڑیں گے۔
17 سال قبل سالی کو بھگانے والے بہنوئی کو عدالت نے انوکھی سزا سنادی
اکال دکل کے جتھےدار گیانی رگھوبیر سنگھ کی سربراہی میں پانچ اعلیٰ سکھ مذہبی رہنماؤں نے شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کی ورکنگ کمیٹی سے سکھبیر بادل کا پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ قبول کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ سابق وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل کو دیا گیا فخر قم کا لقب واپس لیا جائے۔