Aaj News

جمعہ, مئ 02, 2025  
04 Dhul-Qadah 1446  

جسم فروش خواتین کے تحفظ کیلئے بیلجیم میں منفرد قانون متعارف

جنسی سرگرمیوں میں ملوث خواتین و مرد اس نئے قانون کا جشن منا رہے ہیں
اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2024 04:47pm

بیلجیم نے ایک ایسے قانون کو قانون متعارف کرا دیا جو جنسی کام کو جائز کام کے طور پر تسلیم کرے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس کا مطلب ہے کہ جسم فروش خواتین اب ملازمت کے معاہدے، ہیلتھ انشورنس، پنشن، بیماری، زچگی، یا چھٹیوں کے فوائد کے حقدار ہوں گی۔

رپورٹ کے مطابق بیلجیم کی جانب سے 2022 میں جنسی کام کو قانون کی شکل دی تھی۔ اب اس نے ایک نیا قانون بنا کر ایک قدم آگے بڑھایا ہے جو جنسی کارکنوں کو وہی حقوق اور تحفظات دیتا ہے جو دوسری ملازمتوں میں لوگوں کو حاصل ہوتے ہیں، یہ دنیا میں پہلا واقعہ ہے۔

نابالغ طالب علم سے جنسی تعلق پر لیڈی ٹیچر کو 30 سال قید

رپورٹ میں کہا گیا کہ جسم فروشی کے دھندے سے وابستہ مرد اور خواتین نئے قانون کے نفاذ کا جشن منارہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قانون کے نفاذ سے اب انہیں بھی برابر سمجھا جائے گا، احترام کی نظر سے دیکھا جائے گا۔ سیکس ورکر سوفی، جو پانچ بچوں کی ماں ہے، کہتی ہے اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد ہمیں آخر کار انسانوں کی حیثیت سے دیکھا اور برتا جائے گا۔ سوفی کو اپنے حمل کے دوران کام کرتے رہنا پڑا کیونکہ انہیں پیسوں کی ضرورت تھی۔

بیلجیم میں جہاں اس قانون کے سامنے آنے پر جسم فروش خواتین خوش ہیں وہیں ناقدین نے اس قانون پر کڑی تنقید بھی کی ہے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ اس قانون کے نافذ کیے جانے سے لوگوں کو جسم فروشی کے دھندے سے جُڑنے کی تحریک ملے گی۔

Belgium

Maternity leave

sex workers

new law

pensions