صرف 21 گھنٹوں کا ایک سال، حیرت انگیز سیارہ دریافت
ناسا سائنسدانوں نے ایک اور انوکھا سیارہ دریافت کیا ہے، جس کا ایک سال محض 21 گھنٹوں پر محیط ہے، یہ سیارہ سورج کے گرد ناقابلِ یقین حد تک قریب فاصلے پر چکر لگاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق ایسا سیارہ دریافت ہوا ہے، جہاں ایک سال محض 21 گھنٹوں پر محیط ہوتا ہے، انتہائی گرم سیارہ ہمارے نظامی شمسی میں موجود سیارے نیپچون کے سائز کے برابر ہے۔ یہ سیارہ اپنے سورج کے گرد ناقابل یقین حد تک قریب فاصلے پر چکر لگاتا ہے جس کے نتیجے میں اس کا سال انتہائی مختصر ہوتا ہے۔
ناسا نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی چوتھی دریافت ہے، نیا سیارہ اس بات کا سراغ لگانے میں مدد دے سکتا ہے کہ اس طرح کے سیارے کیسے وجود میں آتے ہیں۔
یہ دریافت ناسا کی (TESS) نامی سیٹلائٹ کے استعمال سے کی گئی، جس کی تصدیق آسٹریلیا، چلی اور جنوبی افریقہ میں طاقتور دوربینوں سے مشاہدات کے ذریعے ہوئی ہے۔
نظام شمسی کے 6 سیارے ایک قطار میں آنے کو تیار، نایاب مظہر کیسے دیکھا جائے گا؟
پیمائش سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ سیارہ نایاب کیٹگری ’ہاٹ نیپچونز‘ سے تعلق رکھتا ہے، یہ سیارے چھوٹے سائز کے ہیں اور اپنے سورج سے قربت اورمدار میں انتہائی مختصر چکر لگانے کی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔
یہ سیارہ صرف 21 گھنٹوں میں سورج کے گرد چکر پورا کرلیتا ہے، ابتک اس نوعیت کے محض 3 سیارے دریافت ہوچکے ہیں۔
ایڈوانس ماڈلنگ کے ذریعے سائنسدانوں کی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ نیا سیارہ TOI-3261 b گیس کے بڑے بگولے کی شکل میں وجود میں آیا تھا۔
مزید تحقیقات کے لیے ماہرین فلکیات ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کو ممکنہ طور پر استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس سے محققین سیارے کی فضا میں موجود مالیکیولر فنگر پرنٹس کی شناخت کرنے کے قابل ہوجائیں گے، جس سے بالآخر نئے سیارے اور دیگر نئے سیاروں کی تخلیق سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آسکیں گی۔
Comments are closed on this story.