Aaj News

جمعرات, جنوری 16, 2025  
15 Rajab 1446  

ہر انڈین فیملی میں کم از کم 3 بچے ہونے چاہئیں، انتہا پسند ہندو تنظیم

بھارت میں آبادی کے گھٹنے سے ترقی کی رفتار متاثر ہوسکتی ہے، آر ایس ایف چیف موہن بھاگوت کا دعوٰی
شائع 01 دسمبر 2024 05:57pm

بھارت میں انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے یہ کہہ کر نیا قضیہ کھڑا کردیا ہے کہ بھارت میں آبادی کے بڑھنے کی رفتار کم ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں ترقی کی رفتار متاثر ہوسکتی ہے۔

موہن بھاگوت نے ناگپور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر انڈین فیملی میں کم از کم 3 بچے ہونے چاہئیں۔ بھارت میں آبادی کو کنٹرول کرنے سے متعلق پالیسی پر گرم گرم بحث جاری ہے۔ ایسے میں موہن بھاگوت کے ریمارکس نے اپوزیشن جماعتوں کو ناراض کیا ہے۔

بھارت دنیا کی سب سے بڑی آبادی والا ملک بن گیا

اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ بھارت کی آبادی پہلے ہی بہت زیادہ ہے جس کے باعث مسائل کم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ ایسے میں لوگوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی تحریک دینا انتہائی خطرناک ہے۔

مشرقی ریاست بہار میں موہن بھاگوت کے ریمارکس نے اپوزیشن جماعتوں کو شدید ناراض کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے متوازن آبادی شرطِ اول ہے مگر آر ایس ایس چیف نے جو کچھ کہا ہے وہ انتہائی پریشان کن ہے کیونکہ بیشتر بھارتی گھرانے پہلے ہی زیادہ آبادی کے نتائج بھگت رہے ہیں۔

موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ آبادی سے متعلق جدید ترین تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جب بھی کسی معاشرے میں آبادی میں اضافے کی شرح گرتی ہے تو وہ دھیرے دھیرے موت کی طرف بڑھتا ہے۔ ایسے میں اُسے اپنے خاتمے کے لیے بیرونی حملوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ آبادی میں کمی سے کئی معاشرے اور زبانیں ختم ہوئی ہیں۔

سرکاری سروے نے بھارتی ذات پات کے جبر کا پول کھول دیا، مودی کو خطرہ

آر ایس ایس چیف کا یہ بھی کہنا ہے کہ 1998 یا 2002 میں مرتب کی جانے والی آبادی کی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی پائیدار ترقی یقینی بنانے کے لیے ہر بھارتی گھرانہ کم از 2.1 فیصد بچوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔ اب لازم ہوچکا ہے کہ ہر بھارتی گھرانہ 3 بچوں پر مشتمل ہو۔

RASHTRIYA SWAYAM SEVAK SANGH

MOHAN BHAGWAT

POPULATION REMARKS

OPPOSITION IRKED

SUSTAINABLE GROWTH