بانی پی ٹی آئی کو 36 گھنٹے قید تنہائی میں رکھا گیا ، وکیل کا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی ، مجھے یقین ہے کہ ان سے غیر مناسب سلوک کیا جا رہا ہے، بہتر ہے ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے۔
فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا کہ جیل انتظامیہ نے نوٹیفیکیشن دکھایا ہے کہ جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی پولیس کسٹڈی میں ہیں، مقدمہ کے تفتیشی آفسیر سے رابطہ کیا وہ ملاقات سے کترا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کا آئینی حق ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے مل سکتا ہے، ہم نے بانی پی ٹی آئی سے مقدمات بارے رائے لینی ہے، تاکہ قانونی کارروائی کو اگے بڑھا جا سکے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے ڈی چوک اموات کی تعداد پیش کردی
فیصل چوہدری نے کہا کہ ملزم نے جسمانی ریمانڈ کے خلاف ہائیکورٹ میں نگرانی بھی دائرکرنی ہے، جیل انتظامیہ اورپولیس معاملہ ایک دوسرے پر پھینک کر پنگ پونگ کھیل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل انتظامیہ معاملہ پر تعاون کرنے کو تیار نہیں، تفتیشی آفیسرغائب ہو گیا ہے، ہم ملاقات نہ کرانے کے معاملہ پر صبح ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پہلے بھی جیل میں بانی سے غیر انسانی سلوک کیا گیا، 26نومبر کو بھی بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ 36 گھنٹوں سے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت زیادہ فکر مند ہیں کہ کیا دوبارہ انکے ساتھ وہی سلوک تونہیں ہورہا ہے، اگر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا تو پنجاب حکومت اور پولیس ذمہ دارہوگی۔
فیصل چوہدری جب کوئی بڑا واقعہ ہوتا تو ملاقاتوں پر پابندی لگا دی جاتی ہے، بانی پی ٹی آئی پر 200 مقدمات میں ایماء کا الزام ہے، ریمانڈ میں پولیس نے تفتیش کرنا ہوتی ہے، کسی کو قید تنہائی میں تو نہیں پھینکا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس جسمانی ریمانڈ کی قانونی طور پر سمجھ نہیں آئی کہ کیوں دیا گیا؟ ملک میں روزانہ ایک نیا طریقہ واردات ایشو کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران خبردار رہیں یہی طریقہ واردات ان کے خلاف بھی استعمال ہوں گے، کسی کو بھی موقع ملا تو یہ اسی طرح ٹریٹ ہو گا، انکی چیخیں آسمان تک سنائی دیں گی۔
فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کے سب سے مقبول لیڈر اور سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں، بانی کے لوگوں پر جلیانوالہ باغ کی طرح فائر مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو جیل میں بیٹھے شخص سے اتنا خوف ہے کہ اس کی وکلاء اور فیملی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے، ہم آئین اور قانون کے مطابق ہر قدم لیں گے۔