Aaj News

جمعہ, نومبر 29, 2024  
26 Jumada Al-Awwal 1446  

مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا اے ٹی سی کا فیصلہ معطل

ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
شائع 29 نومبر 2024 01:50pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا۔

واضح رہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کا اے ٹی سی کی جانب سے دو روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس عامرفاروق اورجسٹس ارباب محمدنےاحکامات جاری کیے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مطیع اللہ جان اب جوڈیشل کسٹڈی میں تصور ہوں گے۔ بعدازاں عدالت نے مطیع اللہ جان کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

اس سے قبل ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ اس حوالے سے دائر درخواست میں ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے موقف اختیار کیا تھا کہ صحافی مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشتگردی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انھیں پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔

ایمان مزاری نے کہا کہ ’ہماری استدعا ہے کہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت آج ہی ہو۔ اگر آج سماعت نہ ہوئی کل یا پیر کو ہوئی تو ہماری درخواست غیر موثر ہو جائے گی۔‘

صحافی مطیع اللہ جان گرفتار، ایف آئی آر کی تفصیلات سامنے آگئیں

واضح رہے کہ جمعرات کے روز اسلام آباد پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف منشیات برآمدگی، پولیس اہلکار سے اسلحہ چھینے، پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی کوشش میں اُن پر اسلحہ تاننے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

جمعرات کے روز عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطیع اللہ جان نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اُنھیں ڈیڈ باڈیز سے متعلق اسٹوری کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر مطیع اللہ جان نے واضح کیا کہ سب جانتے ہیں کہ وہ سگریٹ تک نہیں پیتے۔ انھوں نے کہا کہ ’اداروں کی ساکھ کو تباہ کیا جا رہا ہے تاہم ہم ڈرنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ’

اسلام آباد: مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

یاد رہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کے بیٹے نے بدھ کی صبح اسلام آباد پولیس کودرخواست دی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد نے‘ ان کے والد کے اغوا کر لیا۔

درخواست میں اُن کے بیٹے کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ اُن کے والد کے اغوا کا واقعہ گذشتہ رات گیارہ بجے کے لگ بھگ اسلام آباد کے پمز ہسپتال کی پارکنگ میں پیش آیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی مذمت

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا اور ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے مقدمے کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور فی الفور مقدمہ خارج کر کے مطیع اللہ جان کو رہا کیا جائے۔

Matiullah Jan