بھارت میں خاتون نرس کے ساتھ انسانیت سوز واقعہ
بھارت میں ایک طرف تو خواتین سے اجتماعی زیادتی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں اور دوسری طرف اِن واقعات میں انسانیت سوز حرکتوں کا تناسب بھی بڑھتا جارہا ہے۔
خواتین کو محض زیادتی کا نشانہ نہیں بنایا جارہا بلکہ اُن پر انتہائی نوعیت ک تشدد بھی ڈھایا جارہا ہے جس کے نتیجے میں بسا اوقات اُن کی زندگی بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش میں ایک نرس سے اجتماعی زیادتی کا انتہائی دل سوز واقعہ رونما ہوا ہے۔ نرس کو یرغمال بناکر اُس سے اجتماعی زیادتی کی گئی اور اس کے بعد اس کے نازک حصوں میں پسی ہوئی مرچ اور لکڑی کے ذریعے بھی تشدد کیا گیا جس سے اُس کی حالت نازک ہوگئی۔
پولیس نے جان چُھڑانے کے لیے یہ بیان داغنے پر اکتفا کیا ہے کہ اس نرس کا کسی مرد سے افیئر چل رہا تھا۔ اُس شخص نے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ مل کر اُس پر تشدد کیا۔
نرس کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ اس گھناؤنے واقعے میں 6 افراد ملوث تھے۔ چار افراد نے نرس کو جکڑ کر رکھا اور دو افراد نے اُس سے زیادتی کی۔ پولیس نے نرس کے بیان کی روشنی میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔
نرس کے شوہر نے بتایا کہ وہ چُرکھی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ایک اسپتال میں اسٹاف نرس کے طور پر کام کرتی ہے۔ وہ اپنے اسکوٹر پر جمعرات کی صبح ڈیوٹی پر جارہی تھی کہ چند افراد نے اُس پر حملہ کیا اور جکڑ کر جھاڑیوں میں لے گئے۔
شوہر کے بیان کے مطابق ایک شخص نے اپنے بھتیجے اور چند ساتھیوں کی مدد سے اُس کی بیوی پر تشدد کیا۔ پولیس نے نرس کو طبی معائنے اور علاج کے لیے اسپتال بھیجا ہے۔
مسلح حملوں اور جنسی زیادتی کا خطرہ، امریکی شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کا مشورہ
بھارت ہی کی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع موگنج میں ایک 16 سالہ لڑکی کو اغوا کرکے ایمبولینس میں اجتماعی زیادتی کی گئی ہے۔ پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔ یہ واقعہ 25 نومبر کا ہے۔