Aaj News

جمعرات, نومبر 28, 2024  
25 Jumada Al-Awwal 1446  

صحافی مطیع اللہ جان کو اٹھا لیا گیا، مارگلہ پولیس اسٹیشن میں موجودگی سامنے آگئی

صحافی ثاقب بشیر بھی ساتھ تھے، انہیں رہا کردیا گیا
اپ ڈیٹ 28 نومبر 2024 09:36am
مطیع اللہ جان
مطیع اللہ جان

**اسلام آباد میں حامد میر سمیت متعدد صحافیوں نے خبر دی ہے جہ سینیئر صحافی مطیع اللہ جان کو نامعلوم افراد نے بدھ کی شب اٹھا لیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مطیع اللہ جان اسلام آباد کے مارگلہ پولیس اسٹیشن میں موجود ہیں۔ **

سینئر صحافی حامد میر نے جمعرات کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں دعوی کیا کہ مطیع اللہ جان اور ایک اور صحافی ثاقب بشیر کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ثاقب بشیر کو بعد میں رہا کر دیا گیا لیکن مطیع اللہ جان اب تک لاپتہ ہیں۔

حامد میر کے مطابق ثاقب بشیر اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رہے ہیں۔

صحافی مطیع اللہ جان ازخود نوٹس کیس، پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان

حامد میر نے مطیع اللہ جان کے بیٹے کا ویڈیو بیان بھی شیئر کیا۔

ایک اور صحافی روحان احمد نے بتایا کہ مطیع اللہ جان کو بدھ کی شب پمز اسپتال کے باہر سے اغوا کیا گیا۔

اعزاز سید اور اسلام اباد کے کئی دیگر صحافیوں نے مطیع اللہ جان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سینئر صحافی مطیع اللہ جان اغواء

بعد ازاں صحافی عارفہ نور نے بتایا کہ مطیع اللہ جان کا پتہ چل گیا ہے وہ اسلام اباد کے مارگلہ پولیس اسٹیشن میں موجود ہیں۔

یاد رہے کہ مطیع اللہ جان نے اسلام اباد میں رینجرز اہلکاروں کے گاڑی سے کچل لے جانے پر ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شائع کی تھی جس میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ رینجرز اہلکار اپنی ہی گاڑی سے کچلے گئے تاہم بعد ازاں چند رینجرز اہلکاروں نے اپنے بیانات میں بتایا تھا کہ مظاہرین کی طرف سے انے والی ایک تیز رفتار گاڑی ان کے ساتھیوں کے اوپر چڑھ دوڑی اور انہیں کچلتے ہوئے نکل گئی۔

اسلام آباد

Hamid Mir

kidnap

senior journalist

Matiullah Jan

senior anchor person