اسلام آباد میں کہاں جانا ہے کہاں بیٹھنا ہے؟ پی ٹی آئی کے پاس کوئی پلان نہ ہونے کا انکشاف
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور شبلی فراز آج عمران خان سے بات چیت کی اجازت لینے گئے تھے۔ ہمیں اسلام آباد پہنچنے کی جلدی نہیں ہے، قیادت طے کرے گی کہ کہاں جانا ہے کیا کرنا ہے۔
رؤف حسن نے آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے بات چیت ہو، بات چیت کے دروازے کھلے ہونے چاہئیں۔ چند دن پہلے بات چیت میں کچھ پیشرفت ہوئی تھی لیکن پھر معاملات کسی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگئے۔
انہوں نے پیشرفت کے حوالے سے تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر اس اسٹیج کے اوپر ہم نے اسے پبلک کیا تو معاملات ڈیمیج (نقصان کا شکار) ہوسکتے ہیں جو مناسب نہیں ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت اسٹبلشمنٹ سے ہو رہی تھی اور اس میں حکومت کا کوئی وزیر یا نمائندہ شامل نہیں تھا۔
رؤف حسن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں تعطل دور ہو، آخر کار بات چیت تو کرنی ہی ہے، لیکن لچک دکھائے بغیر بات چیت نہیں ہوسکتی، دونوں اطراف سے لچک دکھانی چاہئے، امید ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی معاملات آگے بڑھانے پر اتفاق کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت خطرناک موڑ پر کھڑا ہے، آج بیرسٹر گوہر اور شبلی فراز بانی سے ملاقات کرنے گئے، دونوں بات چیت کی اجازت لینے گئے تھے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی خان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کا قافلہ صرف 10 سے 15 ہزار لوگوں پر مشتمل ہے۔
جس پر پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے کہا کہ اگر صرف 10 ہزار لوگ ہیں تو پورا ملک کیو ں بند کیا ہوا ہے؟ آنے دیں اسلام آباد میں بیٹھنے دیں۔