سائرہ بانو نے اے آر رحمان کے نام کوبدنام کرنے پر میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیا
اس میں کوئی شک نہیں کہ لیجنڈری موسیقار اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی علیحدگی کا اعلان حالیہ دنوں میں ہندوستانی سنیما میں سب سے زیادہ چونکا دینے والی خبر تھی۔ جبکہ رحمان اور سائرہ سمیت ان کے خاندان نے رازداری کی درخواست کی تھی تاہم بھارتی میڈیا میں ان کی خواہشات کے خلاف ان کی علیحدگی کی وجوہات کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں اور ان میں سے اکثر ناگوار تھیں۔
درحقیقت یہ پہلا موقع تھا جب رحمان کی ذاتی زندگی پر اس طرح کے چرچے ہوئے اور افواہیں گردش کرنے لگیں۔ اب ان سب کو ختم کرنے کے لیے سائرہ خود میدان میں آگئیں اورانہوں نے ٰایک تفصیلی وائس نوٹ کے ساتھ جواب دیا۔
شادی کے بندھن کی میرے نزدیک خاص اہمیت نہیں، جاوید اختر
سائرہ نے ایک تفصیلی وائس نوٹ جاری کیا جب یوٹیوبرز اور دیگر نیٹیزین نے جارحانہ دعوے پھیلائے، جیسا کہ اے آر رحمان سے اپنی 29 سالہ شادی کو ’لو جہاد‘ کہنا۔
انہوں نے آن لائن مواد تخلیق کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معروف میوزک کمپوزر اور آسکر ایوارڈ یافتہ ”دنیا کے بہترین آدمی“ ہیں۔
سائرہ نے اتوار، 24 نومبر کو اپنے وائس نوٹ میں کہا، میں فی الحال ممبئی میں ہوں۔ میں پچھلے دو مہینوں سے جسمانی طور پر بیمار ہوں۔ اسی لیے میں نے اے آر رحمان سے وقفہ لینے کا فیصلہ کیا۔ میں تمام یوٹیوبرز اور تامل میڈیا سے درخواست کرتی ہوں، برائے مہربانی اس کے بارے میں کچھ برا نہ کہیں۔
سائرہ نے رحمان کی باسسٹ موہنی ڈے پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا جس دن موسیقار نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ وہ دنیا کا بہترین آدمی ہے۔ یہ صرف میری صحت کے مسائل ہیں کہ مجھے چنئی چھوڑنا پڑا۔ چنئی میں ان کے مصروف شیڈول سے یہ ممکن نہیں ہو سکتا تھا۔
سائرہ نے مزید کہا، وہ ایک حیرت انگیز انسان ہیں۔ براہِ کرم اسے جیسا ہے ویسا ہی رہنے دو۔ میں اپنی زندگی کے ساتھ اس پر بھروسہ کرتا ہوں۔ میں اس سے کتنا پیار کرتی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا، ان کے خلاف تمام جھوٹے الزامات بند کرو۔ میری مخلصانہ درخواست ہے کہ ہمیں تنہا چھوڑ دو۔ اس کا نام خراب کرنا بند کرو۔
یہ اقدام ایک دن کے بعد سامنے آیا ہے جب رحمان خود کو توہین آمیز افواہوں اور ان کی اور سائرہ کی علیحدگی کی وجوہات کے بارے میں قیاس آرائیوں کے بعد قانونی کارروائی کی دھمکی دینے پرمجبور کیا گیا تھا۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین اور یوٹیوبرز نے ان کی نجی زندگیوں کو نشانہ بناتے ہوئے ”بدنامی“ اور ”ہتک آمیز بیانات“ کا ایک سلسلہ پھیلایا ہے۔ نوٹس میں مجرموں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ قابل اعتراض مواد کو ایک گھنٹے کے اندر اور زیادہ سے زیادہ 24 گھنٹے کی مدت میں ہٹا دیں، یا بھارتیہ نیا سنہتا، 2023 کی دفعہ 356 کے تحت مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کریں گے۔
یاد رہے کہ رحمان اور سائرہ نے 20 نومبر کو اپنی علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت، میوزک کمپوزر نے ایک بیان میں کہا تھا: “ہم نے تیس تک پہنچنے کی امید کی تھی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ تمام چیزوں کا ایک نادیدہ انجام ہے۔ ٹوٹے ہوئے دلوں کے بوجھ سے خدا کا تخت بھی کانپ سکتا ہے۔ پھر بھی، اس بکھرنے میں، ہم معنی تلاش کرتے ہیں، اگرچہ ٹکڑے دوبارہ اپنی جگہ نہیں پاتے۔