Aaj News

جمعرات, دسمبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Akhirah 1446  

بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور نے حکمت عملی بتادی

جہاں روکا گیا وہیں بیٹھیں گے۔ قافلے اسلام آباد میں داخل ہوگئے تو بیرسٹر گوہر شامل ہوں گے
اپ ڈیٹ 24 نومبر 2024 06:20pm

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے 24 نومبر کے احتجاج سے متعلق حتمی حکمت عملی واضح کردی ہے۔

آج نیوز سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا کہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں، جہاں روکا گیا، وہیں بیٹھ کر احتجاج کیا جائے گا، احتجاج کی کال فائنل ہے، وزیرداخلہ محسن نقوی نے رابطہ کیا تھا لیکن اب تک جواب نہیں دیا، ایک دو روز میں بریک تھرو کا امکان ہے۔

بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد میں موجود رہیں گے، قافلے اسلام آباد میں داخل ہوگئے تو وہ بھی احتجاج میں شامل ہوجائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے صوابی پہنچیں گے اور پھر مرکزی قافلے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب مارچ ہو گا جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی طبیعت کی ناسازی کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جو حکم دیا ہے اس پر ہر صورت عمل ہو گا۔ ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔ بانی پی ٹی آئی، دیگر قیدیوں کی رہائی اور مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں رہیں گے، میرا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے جو وہ کہیں گے کروں گا۔

پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ 12 گھنٹے لگیں یا 100 گھنٹے، ہر صورت میں ڈی چوک پہنچیں گے، حکومت سڑکیں کھودے یا کنٹینر لگائے جہاں راستہ بند ہوگا دھرنا وہیں پر شروع کردیں گے۔

Ali Ameen gandapur

Barrister Gohar Khan

24th November PTI March