190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، بشری بی بی آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں۔
دوران سماعت عدالت نے بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، وارنٹ بشریٰ بی بی کی مسلسل عدم حاضری پر جاری کیے گئے۔
عدالت نے نیب کو بشریٰ بی بی کو گرفتار کرکے 26 نومبر پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ضامن کو بھی شو کاز نوٹس جاری کر دیا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
بشری بی بی کی جانب سے آج بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔ بعد ازاں ریفرنس پر سماعت 26 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
اس سے قبل، 15 نومبر کو ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر سابق خاتون اول کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی تھی۔
واضح رہے کہ بشری بی بی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی 8 سماعتوں سے مسلسل غیر حاضر ہیں۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔