پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 25 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر سکتی ہیں، وزیراعظم
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے پاس باصلاحیت افرادی قوت اور وسائل کی کمی نہیں، وسائل کے بہتر استعمال اور افرادی قوت کو تعلیم و تربیت کے ذریعے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 25 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر سکتی ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت آئی ٹی شعبے کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں وزیرِ اعظم کو ملکی انفارمیشن ٹیکنالوجی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے تفصیلی لائحہ عمل پیش کیا گیا۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ملکی آئی ٹی برآمدات اگلے پانچ سال میں 25 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف دیا تھا۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے وزیرِاعظم کو شعبے کے مختلف حصوں کی اصلاحات اور مسائل کو دور کرنے کے لیے لائحہ عمل پیش کیا گیا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں اضافے کے لیے پیش کی گئیں اصلاحات کی راہ میں حائل چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام ادارے مل کر تعاون کریں۔ آئی ٹی شعبے کی اصلاحات پر عمل درآمد کی میں بذات خود نگرانی کروں گا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ آئی ٹی شعبے کی اصلاحات کا پیش کردہ لائحہ عمل بہترین ہے، اب اس پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم و تربیت اور ہنر دینے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک لائحہ عمل تیار کرے، پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی خلیجی ممالک میں طلب موجود ہے، اس حوالے سے بھی تجاویز کو جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے واضح اہداف وضع کرنے اور ہر اقدام کے حوالے سے معینہ مدت کے تعین کی ہدایت جبکہ آئی ٹی شعبے کی اصلاحات کے نفاذ اور مختلف اداروں کے ساتھ تعاون کے فروغ کے لیے کمیٹی قائم کی جائے۔
اجلاس کی کارروائی
قبل ازیں، اجلاس کو آئی ٹی شعبے کی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے ہر شعبے کی استعداد سے آگاہ گیا۔ وزیرِ اعظم کی آئی ٹی شعبے کو ترجیح بنانے کے ویژن کے نتیجے میں گزشتہ چار ماہ میں آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ای گورننس کے حوالے سے پاکستان عالمی رینکنگ میں 14 درجے بہتر ہوا، 2500 نئی آئی ٹی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں جبکہ پاکستان کی آئی ٹی رینکنگ 79 سے بہتر ہو کر 40 ہوگئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ 5 برس میں آئی ٹی شعبے کی برآمدات کے حوالے سے 15 ارب ڈالر، ٹیلی کام برآمدات سے 1 ارب ڈالر جبکہ ڈیجیٹائیزیشن سے 10 ارب ڈالر کے حصول کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اجلاس کو آئی ٹی شعبے کی برآمدات کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔
مجوزہ لیبر مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے بھی اجلاس کو بریفنگ دی گئی جس کے تحت صنعتوں سے طلب کا ڈیٹا استعمال کرنے کے بعد تعلیمی اداروں کے تعاون سے افرادی قوت کی استعداد بڑھا کر روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ اجلاس کو آئی ٹی شعبے میں کام کرنے والے نوجوانوں بالخصوص فری لانسرز کو ترسیلات زر میں سہولت کے لیے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے بین الاقوامی پیمنٹ گیٹ ویز کے حوالے سے اس اقدام کو احسن قرار دیتے ہوئے اس پر جلد عمل درآمد کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس کو ٹیلی کام شعبے کے حوالے سے اصلاحات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں اضافے کے لائحہ عمل پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انکی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے معینہ مدت میں اس پر عمل درآمد کی ہدایات بھی جاری کیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔