کراچی کے تاجر کا چینی کمپنی سے کروڑوں کا فراڈ، مال کی جگہ مٹی بھجوادی
کراچی کے ایک تاجر کو چین کے برآمدی آرڈر کی شپمنٹ میں مال کی جگہ مٹی بھیجنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ وفاقی تحقیقات ادارے ایف آئی اے نے چینی کمپنی کو 11 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ یہ آرڈر خام کروم کا تھا۔
ڈینزو ٹریڈرز کے مالک سید ذیشان علی بلگرامی کو آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع دفتر سے گرفتار کیا گیا۔ ذیشان بلگرامی کے خلاف چین کی امپورٹ فرم جیانگژو پراونشل فارن ٹریڈ کارپوریشن نے شکایت درج کرائی تھی۔ کمپنی کے نمائندے کورِن چین نے اس حوالے سے باضابطہ تحریری شکایت دی تھی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بلگرامی نے 17 جنوری 2024 کو 1500 میٹرک ٹن خام کروم کی برآمد کا آرڈر ملا تھا۔ فروری میں ڈینزو ٹریڈرز نے کراچی کی بندرگاہ سے چین کی شنگگینگ بندر گاہ صرف 60 کنٹینر بھیجے۔ خام کروم کی جگہ کنٹینرز میں مٹی، پتھر اور دیگر فالتو اشیا بھری ہوئی تھیں۔
شپمنٹ کے منزل تک پہنچنے سے پہلے ذیشان بلگرامی نے مبینہ طور پر اپنی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں موجود لیٹر آف کریڈٹ کی تعمیل کرلی اور اس سلسلے میں جعلی انسپیکشن سرٹیفکیٹ اور معیار و وزن سے متعلق جعلی دستاویزات استعمال کیں۔
ایف آئی اے نے ذیشان بلگرامی پر ایکسپورٹ اور بینکنگ فراڈ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُس کی اس حرکت سے بیرونی تجارت میں پاکستان کی ساکھ کو غیر معمولی نقصان پہنچا۔