پاکستانی تاجر نے چینی کمپنی کو معدنیات کے بجائے کروڑوں کی مٹی بیچ دی
کراچی میں چینی کمپنی کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے والے تاجر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کے کرائم سرکل کے عملے نے چینی کمپنی کو ضروری معدنیات کی بجائے 11 کروڑ روپے کے عوض کنٹینرز میں مٹی اور بجری ڈال کر فراڈ کرنے کے الزام میں تاجر کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایف ائی اے حکام کے مطابق کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی میں مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر فوجداری انکوائری کے بعد درج کی گئی جو ایک چینی درآمد کنندہ کمپنی میسرز ڈینزو ٹریڈرز مس کورائن چن کی شکایت پر شروع کی گئی تھی۔
مقدمے میں کہا گیا کہ ملزم اور چینی درآمد کنندہ جیانگسو پراونشل فارن ٹریڈ کارپوریشن کے درمیان رواں برس 17 جنوری کو ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 1500 میٹرک ٹن کروم ایسک چین میں مذکورہ چینی کمپنی کو درآمد کرنا تھی۔
پھر 11 فروری کو پاکستانی کمپنی نے کراچی کی بندرگاہ سے Xingang چائنہ پورٹ پر کنٹینرز کی کھیپ بھیجی جس میں قیمتی دھات کروم ایسک کی بجائے مٹی اور بجری موجود تھی۔
مقدمہ کے مطابق مذکورہ کھیپ چین پہنچنے سے قبل ہی ملزم نے اپنی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں رکھے ہوئے مذکورہ ایل سی کو دھوکہ دہی سے انجام دیا، بینک میں انسپکشن سرٹیفکیٹ آف کوالٹی اور ویٹ جمع کی جعلی اور بوگس دستاویزات جمع کرائیں۔
مقدمے میں درج کرایا گیا کہ ملزم نہ صرف برآمدی دھوکہ دہی کا مرتکب ہوا بلکہ اپنے حق میں ایل سی پر عمل درآمد کے لیے جعلی، من گھڑت اور بوگس دستاویزات پیش کرکے بینکنگ فراڈ کا بھی ارتکاب کیا، ملزم پر چینی کمپنی کے ساتھ فراڈ کرنے کے ساتھ ہی قوم و ملک کا نام بھی بدنام کیا۔
حکام کے مطابق ملزم کو آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.