22 گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے والے رافیل نڈال کا کیریئر شکست کے ساتھ اختتام پذیر
ٹینس کی دنیا کے نامور ہسپانوی ٹینس اسٹار اور 22 مرتبہ گرینڈ سلیم چیمپئن رافیل نڈال کا ڈیوس کپ میں اپنے کیریئر کے آخری میچ میں شکست سے دو چار ہونے کے بعد انٹرنیشنل کیریئر اختتام پذیر ہوگیا۔
اسپین کے شہر ملاگا میں کھیلے جانے والے مینز سنگل کوارٹرفائنل میچ جو ان کے کریئر کا آخری میچ ثابت ہوا، 38 سالہ رافیل نڈال کو ڈچ کھلاڑی بوٹک وین ڈی زنڈشلپ نے 6-4، 6-4 سے شکست سے دو چار کیا۔
اسپین کے نئے ٹینس اسٹار کارلوس الکاراز نے ٹیلون گرییکسپور کو 7-6(0) 6-3 سے شکست دے کر کوارٹر فائنل برابر کر دیا۔
کارلوس الکاراز اور مارسیل گرینولرز، ویسلی کولہوف اور بوٹک وین ڈی زنڈشلپ کو شکست دے دیتے، تو رافیل نڈال کو جمعہ کے روز جرمنی یا کینیڈا کے خلاف سیمی فائنل میں کھیلنے کا ایک اور موقع ملتا۔
لیکن ایسا نہ ہو سکا کیونکہ ویسلی کولہوف، جو اپنے کیریئر کے آخری ایونٹ میں شریک تھے، نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے توقعات کو توڑ دیا اور ڈچ ٹیم کو 7-6(4)، 7-6(3) سے فتح دلائی۔
رافیل نڈال نے میدان کے کنارے سے ہسپانوی جوڑی کی بھرپور حمایت کی اور بمشکل بیٹھے، لیکن جب یہ حقیقت واضح ہوئی کہ سب کچھ ختم ہو چکا ہے، تو وہ مایوسی کے عالم میں نظر آئے۔
رافیل نڈال نے اپنے آخری میچ کے بعد اپنے چاہنے والے فینز، اہلخانہ اور دوستوں کے سامنے ٹینس کورٹ میں طویل تقریر کی، اس دوران ان کی شاندار کریئر پر مبنی جھلکیاں بھی دکھائی گئی جنہیں دیکھنے کے بعد ہر آنکھ اشک بار نظر آئی۔
اس موقع پر رافیل نڈال کا کہنا تھا کہ’ میں ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والا ایک خوش قسمت بچہ تھا جس کے انکل ایک ٹینس کوچ تھے جن کے اہلخانہ نے بھی ان کی بھرپور مدد کی۔’
انہوں نے کہا کہ’ بہت سارے لوگ محنت کرتے ہیں لیکن میں ان چند خوش قسمت لوگوں میں سے ہوں جنہیں زندگی میں ٹینس کی وجہ سے ناقابل فراموش تجربات حاصل کرنے کا موقعہ ملا، میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ مجھے ایک اچھے انسان اور ایک ایسے لڑکے کے طور پر یاد رکھا جائے جس نے اپنے خوابوں کا پیچھا کیا۔’
رافیل نڈال نے گزشہ 30 سنگلز میں سے 29 میں کامیابی حاصل کی جبکہ ان کی واحد شکست 2004 میں پہلے ٹائی کے دوران ہوئی تھی۔
گزشتہ ماہ انہوں نے ڈیوس کپ فائنل ایٹ میں اپنے کیریئر کے اختتام کا اعلان کیا تھا، جس سے اس بات کا امکان پیدا ہوا کہ وہ اپنے کیریئر میں ایک آخری کامیابی کا اضافہ کر سکتے ہیں، یہ وہی کیریئر ہے جو پیرس کی مٹی پر نقش ہوا، جہاں انہوں نے ریکارڈ 14 فرنچ اوپن ٹائٹلز جیتے۔
ان کا کہنا تھا’ کسی نہ کسی طریقے سے یہ اچھا ہے شاید کیونکہ میں ڈیوس کپ میں اپنے پہلے میچ میں شکست سے دو چار ہوا تھا اور اب آخری میچ بھی ہار گیا ہوں، تو اس لیے اب یہ سلسلہ مکمل ہوگیا۔’
آج ان کے میچ سے قبل 20 مرتبہ سوئس گرینڈ سلیم ٹائٹل اپنے نام کرنے والے سابق ٹینس اسٹار راجر فیڈرر نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر رافیل نڈال کے لیے ویڈیو پیغام میں کہا کہ؛’ آپ نے مجھے بہت دفعہ شکست دی، اس سے کئی زیادہ جتنی دفعہ میں نے آپ کو ہرایا، آپ نے مجھے ایسے چیلنج کیا جس طرح کوئی اور نہ کرسکا۔’
نڈال نے اپنے کیریئر کا آغاز 2001 میں 15 برس کی عمر میں کیا تھا، اس دوران انہوں نے 14 فرنچ اوپن سمیت 22 گرینڈ سلیم ٹائٹل حاصل کیے، ان میں 4 یوا یس اوپن اور 2، 2 بار آسٹریلین اوپن اور ومبلڈن چیمپئن شپ بھی اپنے نام کی۔
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے نڈال کلے کورٹ کے کِنگ کہلائے جاتے تھے، نڈال نے 38 اے ٹی پی ماسٹرز ٹائٹل کے علاوہ 2008 میں اولمپک گولڈ میڈل اور چار بار اپنے ملک کے لیے ڈیوس کپ ٹائٹل بھی جیتا، وہ 209 ہفتے انٹرنیشنل ٹینس رینکنگ میں نمبر ون بھی رہے۔
واضح رہے کہ نڈال نے گزشتہ ماہ ٹینس کے کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ وہ نومبر میں ڈیوس کپ کے بعد انٹرنیشنل ٹینس کو الوادع کہہ دیں گے۔