کینیڈا کی کمزور بارڈر سیکیورٹی سے امریکا پریشان
امریکا کو کینیڈا کی سرزمین کی طرف سے ایک طرف تو غیر قانونی تارکینِ وطن کی آمد کا خطرہ لاحق رہتا ہے اور دوسری طرف وہ دہشت گردی کے امکان کو بھی مسترد نہیں کر رہا۔
سرحدوں کی نگرانی سے متعلق امور کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے دستِ راست ٹام ہومین کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی سرحدوں کی نگرانی معقول طریقے سے نہیں کی جارہی جس کے نتیجے میں امریکا میں داخل ہونے والی کوشش کرنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ہی دہشت گردی کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔ ہومین کا کہنا ہے کہ جسٹن ٹروڈو کی انتظامیہ سرحدی نگرانی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔
برطانیہ: تارکین وطن کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
امریکا پہلے بھی سرحدی نگرانی کے حوالے سے کینیڈا سے شکایات کرتا رہا ہے۔ ٹام ہومین کا کہنا ہے کہ کینیڈا کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ وہ امریکا میں داخل کے لیے دہشت گردوں کے گیٹ وے کا کردار ادا نہیں کرسکتا۔
گلوبل نیوز آف کینیڈا کے مطابق ستمبر 2023 میں کینیڈین صوبے کیوبیک میں ایک ایسے پاکستانی باشندے کو گرفتار کیا گیا تھا جو مبینہ طور پر امریکا میں داخل ہوکر نیو یارک میں یہودیوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ سازی کر رہا تھا۔
ہومین کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے کم و بیش ایک عشرے کے دوران سرحدی نگرانی کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2025 کو دوسری مدتِ صدارت کا حلف اٹھائیں گے۔ وہ ایسی کابینہ تشکیل دے رہے ہیں جو اُن کی ترجیحات کی نشاندہی کرے۔
غیر قانونی و غیر ملکی افراد کی بے دخلی، ’کس بارڈر سے ڈی پورٹ کرنا ہے یہ ریاست کی مرضی ہوگی‘
سرحدوں کی نگرانی اور غیر قانونی تارکینِ کی آمد روکنا اُن کی ترجیحات میں بہت نمایاں ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران بارہا کہا کہ وہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو نکالنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے اور اگر فوج استعمال کرنا پڑی تو ایسا کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
Comments are closed on this story.