Aaj News

بدھ, نومبر 20, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان میں ’ایکس‘ کے بعد نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ بھی بند؟

بلیو اسکائی کو ایکس کے متبادل کے طور پر اپنایا جارہا ہے، اب وہ بھی وی پی این کے بغیر نہیں چل رہا۔
شائع 20 نومبر 2024 08:37pm

سوشل میڈیا پورٹل ایکس کے متبادل کے طور پر اپنائے جانے والے پلیٹ فارم بلیو اسکائی کو بھی پاکستان میں بند کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ صارفین نے بتایا ہے کہ بلیو اسکائی وی پی این کے بغیر نہیں چل پارہا۔

منگل کو ایک سوشل میڈیا صارف سید زاہد عباس نے ایکس پر لکھا ’مبارک ہو پاکستانیو! وطن عزیر میں بلیو اسکائی کو بھی فتح کرلیا گیا ہے۔ وی پی این کے بغیر اڑان نہیں بھری جارہی۔ اب کوئی رہ تو نہیں گیا فتح کرنے والا؟‘

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے اب بلیو اسکائی پر بھی پابندی لگادی ہے۔ ملک میں سیکیورٹی کے اتنے مسائل ہیں مگر صرف سوشل میڈیا ایپس بند کی جارہی ہیں۔‘

کئی دیگر صارفین نے بھی بلیو اسکائی کے وی پی این کے بغیر نہ چلنے کی اطلاع دی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کئی ماہ سے ایکس تک رسائی میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وی پی این کے بغیر سوشل نیٹ ورکنگ کی اس ویب سائٹ تک پہنچنا ممکن نہیں ہو پارہا۔ حکومتی بیانات میں ایکس کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ عدالتی کارروائی کے باوجود حکومت نے ایکس کو بحال نہیں کیا۔

عدالت میں وزارتِ داخلہ کی طرف سے جمع کرائے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایکس پر قومی و ریاستی اداروں کے خلاف منافرت آمیز مواد اپ لوڈ کیا جاتا رہا ہے۔ وزارتِ داخلہ کا موقف رہا ہے کہ قومی سلامتی یقینی بنائے رکھنے کے لیے ایکس پر پابندی کے سوا چارہ نہ تھا۔

پی ٹی اے نے غیر قانونی وی پی اینز کے خلاف بھی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن پاشا کہتے ہیں پی ٹی اے نے وی این پیز کی رجسٹریشن کے لیے 30 نومبر تک کا وقت دیا ہے۔ اس کے بعد غیر رجسٹرڈ وی پی این بند کردیے جائیں گے۔

بلیو اسکائی بھی ایکس جیسا دکھائی دیتا ہے۔ نوٹیفکیشن، سرچ اور دیگر آپشن ویسے ہیں۔ بلیو اسکائی پر بھی صارف ایکس کی طرح پوسٹ کرسکتے ہیں اور ان پر فالوئرز کی طرف سے لائیک، کمنٹس اور شیئرنگ کی جاسکتی ہے۔

بلیو اسکائی کو بھی سابق ٹوئٹر کے بانی جیک ڈارسی ہی نے 2019 ہی میں تیار کیا تھا۔ صارفین بلیو اسکائی استعمال کرتے ہوئے اپنا ڈیٹا اپنے ہی سرورز پر محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ اپنے قواعد لوگوں کرنے کا آپشن اِسے منفرد بناتا ہے۔

بلیو اسکائی کو ابتدا میں زیادہ مقبولیت نہیں ملی تھی۔ ابتدا میں اِسے ’انوائٹ اونلی‘ پلیٹ فارم کے طور پر چلایا گیا۔ فروری 2024 میں اِسے عام صارفین کے لیے کھول دیا گیا۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں جہاں ایکس پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں وہاں وہاں بلیو اسکائی کی مقبولیت بڑھی ہے۔ برازیل میں بھی ایکس پر پابندی کے دوران بلیو اسکائی کے صارفین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

بلیو اسکائی کی مقبولیت بڑھانے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی نے بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ بالی وڈ اسٹارز سمیت دنیا بھر میں بہت سی مشہور شخصیات اب ایکس سے الگ ہوچکی ہیں۔ پاکستان میں بھی ایکس پر بندش نے بلیو اسکائی کو مقبولیت دلائی ہے۔ اب حکومت نے بلیو اسکائی کو بھی اس قابل نہیں چھوڑا کہ وی پی این کے بغیر چلایا جاسکے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بلیو اسکائی کا کہنا ہے کہ نومبر کے وسط تک اس کے صارفین کی تعداد ڈیڑھ کروڑ ہوچکی تھی جبکہ اکتوبر کے آخر تک یہ تعداد ایک کروڑ 30 لاکھ تھی۔

ایکس کو بند کیے جانے سے بلیو اسکائی کی مقبولیت بڑھی ہے اور ساتھ ہی چند دوسرے سوشل میڈیا پورٹلز کے صارفین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ حکومتیں مخالفین کو کنٹرول کرنے کے لیے سوشل میڈیا ایپس کے خلاف بھی کارروائیاں کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں کروڑوں افراد کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔

BLUE SKY

ALTERNATIVE FOR X

BANNED IN PAKISTAN?

GROWING POPULARITY