پی ٹی آئی عمران خان کی فوری رہائی کے حوالے سے مایوس، ’باہر آنا ممکن نہیں‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر عمیر خان نیازی کا کہنا ہے کہ 30 نومبر کو عمران خان کی نو مئی کے مقدمات میں ضمانتوں کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہے، عمران خان ابھی ان مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، جب تک ان درخواستوں کو فیصلہ نہیں ہوجاتا تب تک ان کا باہر آنا ممکن نہیں ہے۔
عمیر خان نیازی نے یہ بات آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
عمران خان سے احتجاج کی کال واپس لینے کی درخواست کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر سے منسوب ایک بات چلائی گئی، ان سے تصدیق تو کرلیں۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ نگار اور کالمسٹ سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ کو ملک میں معاشی استحکام میں جزوی کامیابی ملی ہے لیکن سیاسی استحکام میں انہیں کوئی بڑی کامیابی نہیں مل سکی ہے، جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا تب تک معاشی استحکام پر سوالیہ نشان رہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ چاہتی ہے پی ٹی آئی موجودہ سسٹم کو مان کر اس میں شامل ہو، اور پھر اگلے الیکشن کے بارے میں مذاکرات کرے کہ وہ فری اینڈ فئیر ہوں، یہ چاہتے ہیں عمران خان چپ کرکے بیٹھ جائیں، تب ہی اسٹبلمشنٹ انہیں ریلیف دینے کو تیار ہوگی، شاید دھاندلی پر کمیشن بن جائے، شاید خان صاحب ٓکی نظر بندی ختم ہوجائے۔ دوسری طرف عمران خان کو خطرہ ہے کہ میں اگر اسٹبلشمنٹ کے ساتھ ملتا ہوں تو میری مقبولیت کو کتنا نقصان پہنچے گا، کیا میں اتنا کم طاقتور ہوں کہ اسٹبلشمنٹ کی اتنی چھوٹی شرائط پر مان جاؤں؟