پاکستان میں بہترین ’ری سیل‘ ویلیو والی موٹرسائیکلیں کونسی ہیں؟
پاکستانی شہری کو گاڑی یا موٹر سائیکل خریدنے سے قبل اس کی ری سیل ویلیو کی فکر ستاتے لگتی ہے۔ یعنی لوگ گاڑی خریدنے سے قبل ہی اسے فروخت کرنے پر غور کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ خیال ری سیل ویلیو کو ترجیح دیتا ہے۔
ری سیل ویلیو کی پاکستانی عوام کی نظر میں خاصی اہمیت ہے۔ جیسا کہ پاکستان کے مخلتف شہروں میں لوگ نئی موٹرسائیکل خریدتے ہیں اور جب انہیں کوئی دوسرا برانڈ پسند آتا ہے تو وہ پہلی موٹرسائیکل کو نکالنے کے بارے میں سوچتے ہیں۔
شہریوں کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ ان کی گاڑی کی اچھی ری سیل ہوجائے۔
تو آیئے آپ کو بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ بہتر ری سیل ویلیو کن موٹر سائیکلوں کی ہے۔
ہونڈا سی ڈی 70
ہونڈا کی سی ڈی 70 موٹرسائیکل کو خریدنے کی صرف دو وجوہات ہیں۔ اگر آپ ابھی یہ بائیک خریدتے ہیں، تو اس کی قیمت تقریباً ایک لاکھ 65 ہزار ہوگی اور اگر آپ اسے 2 سال بعد بھی فروخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو اپنی 90 فیصد قیمت پر فروخت ہوگی۔ اس کی ری سیل ویلیو بہت اچھی ہے۔
ہونڈا سی جی 125
ہونڈا سی جی 125 وہ واحد موٹرسائیکل ہے جس کے شہر بھر میں کئی دیوانے موجود ہیں۔ شہر میں کئی لوگوں کے پاس ہونڈا کی سی جی 125 موجود ہے جس کی ری سیل ویلیو بہت خاص ہے۔
اگرچہ یہ ایک وائبریشن مشین ہے جو کہ جنریٹر کی طرح ہلتی ہے، اس کی سیٹ مضبوط لکڑی کی طرح محسوس ہوتی ہے مگر پھر بھی اس موٹرسائیکل کے کئی پرستار ہیں۔
ہونڈا سی جی 125 کی آواز اور پک اپ پاور بہت شاندار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر آپ اسے 2 سال بھی ری سیل کرتے ہیں تو اس کی 80 فیصد اچھی رقم حاصل کرسکتے ہیں۔
سوزوکی GS 150 SE اور GS 150
یہ دونوں بائک زیادہ تر وہ لوگ خریدتے ہیں جو طویل سفر پر جاتے ہیں، خاص طور پر شمال علاقوں کی طرف۔
سوزوکی GS 150 SE اور GS 150 کی ری سیل بھی کافی اچھی سمجھتی جاتی ہے۔ 2 سال بعد بھی اگر اس کو فروخت کیا جائے تو 68 سے 75 فیصد اچھی قیمت پر فروخت ہوجاتی ہے۔
یاماہا YBR125G
2022 میں یاماہا کی قیمت میں اضافے نے اس کلاسک بائیک کے صارفین کو مایوس کیا ۔ آج، ایک ونٹیج 1970 کے ماڈل کی قیمت تقریباً 4 لاکھ 85 ہزار روپے ہے، جبکہ 2020 کے استعمال شدہ ماڈل کی قیمت آج بھی 280-310,000 تک ہے، جو کہ ایک زیادہ قیمت ہے۔ نتیجے کے طور پر، خریدار مزید سستی متبادل جیسے GS150 یا CB125F کا انتخاب کرتے ہیں۔ یاماہا YBR125G دو سال بعد بھی 68 سے 75 فیصد مناسب قیمت پر فروخت ہوجاتی ہے۔
Comments are closed on this story.