Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

امارات میں خاتون اپنے شوہر اور بچوں کیلئے رہائشی ویزا کیسے حاصل کرسکتی ہے؟

امارات میں ورک پرمٹ ہے تو مردوں کے علاوہ خواتین بھی فیملی ویزا فراہم کرسکتی ہیں
شائع 18 نومبر 2024 11:16am
تصویر بشکریہ: خلیج ٹائمز
تصویر بشکریہ: خلیج ٹائمز

کیا خواتین کو متحدہ عرب امارات میں اپنے شوہروں یا بچوں کی کفالت کرنے کی اجازت ہے؟ اس کا جواب ’ہاں‘ ہے۔

اگر آپ کے پاس متحدہ عرب امارات میں ورک پرمٹ ہے تو مردوں کے علاوہ خواتین بھی فیملی ویزا فراہم کرسکتی ہیں۔ اگر آپ امارات میں موجود ہیں اور اپنے شوہر یا بچوں کو امارات بلانا چاہتی ہیں تو اس کے لیے آپ کو اہلیت کے معیار پر اترنا ہوگا۔ فیملی کو اسپانسر کرنے کا عمل پیچیدہ نہیں تاہم اس کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنا لازم ہے۔

اس آرٹیکل میں ان خواتین کے لیے اقدامات، ضرورت اور کلیدی معیارات کی وضاحت موجود ہے جو متحدہ عرب امارات میں اپنے شوہروں یا بچوں کو اسپانسر کرنے کی خواہشمند ہیں۔

اگر آپ متحدہ عرب امارات میں اپنے شوہر یا بچوں کی کفالت کرنا چاہتی ہیں تو آپ کو چند دستاویزات فراہم کرنے ہوں گے۔ اسپانسر کے لیے آپ یہاں سے بھی معلومات حاصل کرسکتی ہیں۔

درکار دستاویزات

یو اے ای میں کام کرنے والی خواتین کو ایپلیکیشن فارم بھرنا لازم ہوگا۔ اس کے ساتھ پاسپورٹ کی کاپیز، امارات کی آئی ڈی، تصدیق شدہ میرج سرٹیفکیٹ،ماہانہ تنخواہ کی وضاحت کرنے والا آجر کا جاری کردہ سیلری سرٹیکفیٹ، بینک اسٹیٹمنٹ، میڈیکل فٹنس کلیئرنس، بچوں کے برتھ سرٹیفکیٹ ( تصدیق شدہ اور عربی ترجمہ کیساتھ)، شوہر کی طرف سے این او سی، شوہر کا ملازمت کا معاہدہ، رجسٹرڈ ٹیننسی (کرایہ دار کا)، حالیہ پاسپورٹ سائز تصویریں جمع کرانا لازم ہے۔

ویزا کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہ

آپ کے شوہر یا بچوں کی رہائش کے لیے درخواست عام طور پر دبئی میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) یا ICP یا امارات کے متعلقہ امیگریشن آفس میں جمع کرائی جاتی ہے جہاں آپ کی رہائش ہے۔

فیملی کے افراد کو متحدہ عرب امارات میں میڈیکل فٹنس ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہوگی، جس میں کسی بھی متعدی بیماری (جیسے تپ دق) کی جانچ کے لیے خون کے ٹیسٹ اور سینے کا ایکسرے شامل ہے۔ میڈیکل ٹیسٹ کسی بھی منظور شدہ کلینک یا ہسپتالوں میں کرایا جا سکتا ہے۔

طبی معائنے کو مکمل کرنے کے بعد ہی درخواست دہندہ ایمریٹس آئی ڈی حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھ سکتا ہے۔ رہائشی ویزا منظور ہونے کے بعد، آپ کے شوہر اور بچوں کو امارات کی شناخت کے لیے درخواست دینے کی ضرورت ہوگی۔ انہیں اپنا بائیو میٹرک ڈیٹا، جیسے فنگر پرنٹس اور ایک تصویر جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔

تمام طبی ٹیسٹوں اور منظوریوں کے بعد آپ کے شوہر اور بچوں کے پاسپورٹ پر ریزیڈنسی ویزا کی مہر لگ جائے گی۔ فیملی ریزیڈنسی ویزا عام طور پر اسپانسر کے ویزا کی حیثیت سے منسلک ہوتے ہیں جوکہ ایک سے 3 سال تک کے عرصے کے لیے جاری کیے جا سکتے ہیں۔

جب ویزا منظور کرلیا جائے گا اور اس پر مہر لگ جائے گی تو آپ کے شوہر اور بچے باضابطہ طور پر متحدہ عرب امارات کے بطور رہائشی اہل ہوجائیں گے۔

ویزا فیس کیا ہوگی؟

متحدہ عرب امارات میں فیملی ویزا کی فیس امارات اور ویزا کی قسم کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے۔ GDRFA کی ویب سائٹ کے مطابق دبئی کے لیے فیملی ویزا کی فیسیں یہ ہوں گی۔

رہائشی اجازت نامہ فیس: 200 درہم

جانکاری فی: 10 درہم

انوویشن فیس: ڈی ایچ 10

ملک کے اندر فیس: 500 درہم

جبکہ ڈیلیوری فی 10 درہم ہے۔

امیر سینٹر کے مطابق امارات میں خاندان کے کسی فرد کی کفالت کی لاگت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ آیا وہ پہلے سے ملک میں ہیں یا نہیں۔ اگر خاندان کے افراد متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں تو ان کے رہائشی ویزا کو اسپانسر کرنے کی مجموعی لاگت تقریباً3 ہزار 500 درہم فی شخص ہو سکتی ہے۔

UNITED ARAB EMIRATES

Woman

Family Visa

can sponsor

residency permits