دلجیت دوسانگھ نے نوٹس کے معاملے پر شرط رکھ دی
دلجیت دوسانجھ نے تلنگانہ حکومت کی وارننگ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی کے سپر اسٹار گلوگار دلجیت دوسانجھ کی مقبولیت میں گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے اضافہ ہواہے۔ ان کے ہر کنسرٹ میں شریک تماشائیوں کی تعداد اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہیں ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیگرممالک میں بھی کافی پذیرائی ملی ہے۔ لیکن جب حال ہی میں انہوں نے تلنگانہ میں ایک کنسرٹ کیا تو انہیں حکومت کی جانب سے نوٹس ملا کہ وہ شراب پر کوئی گانا نہیں گائیں گے۔ حکومت کا کہنا تھا کہ اس سے نوجوانوں اور بچوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔
بھارتی ریاستی حکومت نے دلجیت دوسانجھ کو نوٹس جاری کردیا
تلنگانہ حکومت نے دوسانجھ کے کچھ گانوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ وہ شراب اور تشدد کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اس کے جواب میں گلوکار نے اپنے کنسرٹ کے دوران انتباہ پر کھل کر بات کی۔ ان کے تبصرے کا ایک ویڈیو کلپ تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
دوسانجھ نے بین الاقوامی فنکاروں اور مقامی فنکاروں کے درمیان سلوک میں عدم مساوات کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب دوسرے ممالک کے فنکار یہاں آتے ہیں تو انہیں اجازت دی جاتی ہے کہ وہ جو چاہیں کریں لیکن جب آپ کے اپنے ملک کا کوئی گانا گاتا ہے تو لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔ کچھ لوگ میری کامیابی کو سنبھال نہیں سکتے۔
یا درہے کہ دلجیت دوسانجھ ملک بھرمیں ناظرین کو محظوظ کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں 26 اکتوبر کو شروع ہونے والے ”ڈیل لومیناتی“ ٹور میں احمد آباد، لکھنؤ، پونے، کولکاتہ، بنگلور، اندور، چندی گڑھ اور گوہاٹی سمیت ہندوستان کے 10 شہروں میں کنسرٹ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے اوردوسانجھ کی جاری کامیابی کا ایک اور باب ہے۔